میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تجاوزات کیس ،سپریم کورٹ کا غیرقانونی تعمیرات گرانے کا حکم

تجاوزات کیس ،سپریم کورٹ کا غیرقانونی تعمیرات گرانے کا حکم

ویب ڈیسک
جمعه, ۷ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی میں گزری روڈ، پی این ٹی کالونی، پنجاب کالونی اور دہلی کالونی میں غیر قانونی تعمیرات گرانے کا حکم دیا ہے ۔ جمعہ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی میں تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے کنٹونمنٹ بورڈ حکام سے سوال کیا کہ دہلی کالونی، پنجاب کالونی اور پی این ٹی کالونی میں تعمیرات کی اجازت کون دے رہا ہے ، ان علاقوں میں تعمیرات کیسے ہورہی ہیں۔ اس پر کنٹونمنٹ بورڈ حکام کا کہنا تھا کہ ہم ایکشن لے رہے ہیں اور ہم نے ان کے خلاف ایکشن لیا ہے اور کارروائی بھی کررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ یہ بتائیں کہ یہ تعمیرات کیسے ہوئیں اور اجازت کس نے دی۔ اٹارنی جنرل انور منصور خان عدالتی نوٹس عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ یہ جو عمارتیں بنی ہیں یہ حکومت استعمال کرسکتی ہے ۔ اس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب !یہ غیر قانونی عمارتیں ہیں ، سات، آٹھ سو گز کے پلاٹس پر آٹھ ، نو، اور 10 منزلہ عمارتیں تعمیر کردی گئی ہیں اس کی اجازت کس نے دی، یہ تمام کی تمام عمارتیں گرائی جائیں چونکہ غیر قانونی ہیں۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ ہر قسم کی عمارتوں کی اجازت دے رہا ہے ۔ عدالت نے دہلی اور پنجاب کالونی سے متعلق کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ پر بھی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ غیر قانونی طورپر لوگوں کو تعمیرات کی اجازت دیتے ہیں لہذا جتنی بھی یہ بلندوبالا عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں تمام کی تمام کو گرایا جائے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں