میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
9جماعتی رہبر کمیٹی کا کوئی وجود نہیں ، پیپلزپارٹی

9جماعتی رہبر کمیٹی کا کوئی وجود نہیں ، پیپلزپارٹی

ویب ڈیسک
جمعه, ۷ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

اپوزیشن کی بڑی جماعت پیپلزپارٹی کی طرف سے دعویٰ کیاگیا ہے کہ 9جماعتی رہبر کمیٹی کا کوئی وجود نہیں ہے ، آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل کے معاملے پر رہبر کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کا بار بار مطالبہ کیا گیا، اصرار کے باوجود کمیٹی کا اجلاس طلب نہیں کیاگیا۔ آرمی ایکٹ میں ترامیم کے معاملے پر رہبر کمیٹی کا اجلاس طلب نہ کرنے کے نتیجے میں یہ کمیٹی ختم ہوگئی تھی۔ اس امر کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل اور رہبر کمیٹی کے رکن نیئر حسین بخاری کی جانب سے جمعرات کی شام جاری ایک اہم بیان میں کیا گیا ہے ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس (جمعہ کو) آج طلب کرنے کی خبریں سامنے آرہی ہیں جس میںکہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ نیئر حسین بخاری نے واضح کیا ہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا کوئی وجود ہی نہیں ہے ۔ پیپلزپارٹی آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر اجلاس بلانے کا کہتی رہی۔ پیپلزپارٹی کے واضح موقف کے باوجود رہبر کمیٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔ سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی نے اپنے بیان میںواضح کیا کہ رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانا کنونیئر اکرم خان درانی کی ذمہ داری تھی ۔ آرمی ایکٹ کے معاملے پر اجلاس نہ بلانے کے بعد رہبر کمیٹی ختم ہوچکی ہے ۔سید نیر حسین بخاری نے اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنی شناخت اور حیثیت کو قائم رکھتے ہوئے مشاورتی عمل پر یقین رکھتی ہے ۔ متحدہ اپوزیشن کے قائدین کی باہمی مشاورت سے رہبر کمیٹی قائم کی گئی تھی ۔ رہبرکمیٹی کے ہر اجلاس میں پیپلز پارٹی آیینی قومی عوامی معاملات پر بھرپور موقف پیش کرتی رہی ہے اور رہبر کمیٹی کو فعال بنانے میں پیپلز پارٹی کا اہم کردار رہا ہے ۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر پیپلز پارٹی رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانے کیلئے کہتی رہی لیکن رہبر کمیٹی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا ۔ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا وجود ہی نہیں تو اجلاس منعقد کرنے اور پیپلز پارٹی کو مدعو نہ کرنے کی بات سمجھ سے بالاتر ہے نیر بخاری نے کہا کہ آرمی ایکٹ ترمیم معاملہ پر اجلاس نہ بلانے پر رہبر کمیٹی ختم ہو چکی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں