میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مودی کی پاکستان پر حملے کی کوشش آخری غلطی ہوگی، عمران خان

مودی کی پاکستان پر حملے کی کوشش آخری غلطی ہوگی، عمران خان

ویب ڈیسک
جمعه, ۷ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاکستان کو 10 روز میں فتح کرنے کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کی پاکستان کو فتح کرنے کی کوشش اس کی آخری غلطی ہوگی۔ مودی اس قوم کو للکار رہا ہے ہو جو شہادت سے کبھی نہیں گھبراتی، اگر اس نے یہ غلطی کی تو یہاں رہنے والے 20 کروڑ پاکستانی اپنی آخری سانس تک لڑیں گے ،آج کے جلسے کا مقصد کشمیریوں کو پیغام دینا ہے کہ سارا پاکستان مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑا ہے ،یہاں وزیر اعظم پاکستان نہیں کشمیر کا سفیر بن کر کھڑا ہوں،جب بھی کشمیریوں کسی بھی قسم کی مدد کی ضرورت ہوگی ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے ، کشمیر کی عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ کے لیے اچھا وقت آنے والا ہے ،مودی کی غلطی کی وجہ سے میں پیشن گوئی کرتا ہوں کہ کشمیر اب جلد آزاد ہوگا،کشمیر میں جس دن یہ کرفیو اٹھایا گیا ایک انسانوں کا سمندر نکلے گا ، آزادی کی آواز آئے گی جس کے بعد مودی کے پاس کچھ بھی باقی نہیں رہے گا،نریندر مودی کا پاکستان کو فتح کرنے کے بیان سے لگتا ہے کہ اس نے دنیا کی تاریخ نہیں پڑھی، اس کی ڈگری جعلی تھی،آزاد کشمیر کے شہر میرپور میں کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کیے گئے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘میں آج میر پور ایک خاص وجہ سے آیا ہوں، مقبوضہ کشمیر میں ہمارے 80 لاکھ بہنوں، بچوں، بزرگ، نوجوان جس مشکل ترین امتحان سے گزر رہے ہیں، آج کے جلسے کا مقصد ان کو پیغام دینا ہے کہ سارا پاکستان مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑا ہے ‘۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے ، اللہ تعالی کے نزدیک سب سے مقبول عمل مشکل وقت میں صبر کرنا ہے اور میں کشمیر کی عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ کے لیے اچھا وقت آنے والا ہے ‘۔انہوں نے کہا کہ ‘نریندر مودی نے 6 ماہ قبل تکبر میں حماقت کی اور اس کی اِس غلطی کی وجہ سے میں پیش گوئی کرتا ہوں کہ کشمیر اب جلد آزاد ہوگا’۔انہوں نے کہا کہ ‘5 اگست سے قبل دنیا کشمیر کو بھول چکی تھی، کوئی نام ہی نہیں لیتا تھا کشمیر کا تاہم گزشتہ 6 ماہ میں کشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر آگیا ہے ‘۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘بھارت نے دنیا سے ہمیشہ کہا ہے کہ کشمیر پاکستان اور ان کا اندرونی مسئلہ ہے اور جب ہم بات کرتے تھے تو کہا جاتا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی بات نہ کرو آزاد کشمیر کی بات کرو جبکہ پاکستان کے اسلامی ممالک میں دوست بھی کشمیر کی بات نہیں کرتے تھے ‘۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مودی نے نفرت پھیلا کر اور خود کو چوکیدار بتاتے ہوئے بالاکوٹ میں ہمارے درخت شہید کرکے دہشت گرد مارنے اور ہمارے 2 جہاز گرانے کا دعوی کرکے انتخابات کو بھاری اکثریت سے جیتا جس کے بعد اس نے تکبر میں 5 اگست کا قدم اٹھایا’۔ عمران خان نے کہا کہ ‘ہم نے پر امن رہنے کا فیصلہ کیا اور ان کے بڑی موچھوں والے پائلٹ کو واپس کردیا لیکن پھر بھی نریندر مودی ساری انتخابی مہم میں پاکستان کو برا بھلا کہنے سے باز نہیں آیا’۔ان کا کہنا تھا کہ مودی نے اپنے انتخابی مہم نفرت پر چلائی اور نفرت پر ووٹ لینے والا ہمیشہ تباہ و برباد ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ کا فرمان ہے کہ ایک منصوبہ انسان بناتا ہے اور ایک اللہ بناتا ہے اور کامیاب خدا کا منصوبہ ہی کامیاب ہوتا ہے اور مودی کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے ۔عمران خان کا کہنا تھا کہ 6 مہینے میں 3 مرتبہ کشمیر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں زیر بحث آیا ہے اور یہ 1965 کے بعد پہلی مرتبہ ہوا ہے جبکہ یورپی پارلیمنٹ نے بھارت کے کشمیری عوام پر مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے بھارت سے اس کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ‘میں نے وعدہ کیا تھا کہ میں آپ کا سفیر بنوں گا، میں یہاں وزیر اعظم پاکستان نہیں کشمیر کا سفیر بن کر کھڑا ہوں’۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘5 اگست کے بعد میں نے جس بھی دنیا کے لیڈر سے بات کی انہیں کشمیر کے مسئلے سے آگاہ کیا جس کی وجہ سے آج دنیا کشمیر کے حالات کے بارے میں جان چکی ہے ‘۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مقبوضہ کشمیر کے لوگوں میں دہشت پھیلا کر انہیں مجبور کرنے کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے ، آج دنیا کا یہی مطالبہ ہے کشمیر کو لاک ڈاون سے نکالو’۔انہوں نے کہا کہ ‘کشمیر میں اب زیادہ دیر تک اب یہ کرفیو جاری نہیں رہ سکتا اور جس دن یہ کرفیو اٹھایا گیا ایک انسانوں کا سمندر نکلے گا اور آزادی کی آواز آئے گی جس کے بعد مودی کے پاس کچھ بھی باقی نہیں رہے گا’۔نریندر مودی کے 10 روز میں پاکستان کو فتح کرنے کے بیان پر ان کا کہنا تھا کہ ‘نریندر مودی کا پاکستان کو فتح کرنے کے بیان سے لگتا ہے کہ اس نے دنیا کی تاریخ نہیں پڑھی، اس کی ڈگری جعلی تھی’۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘یہ جو تکبر بھرا بیان مودی نے دیا، میں اسے بتانا چاہوں گا کہ دنیا کی طاقتور فوج کے جنرلز نے بھی کہا تھا کہ چند ہفتوں میں افغانستان فتح کرلیں گے ، آج انہیں 19 سال ہوگئے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘مودی اس قوم کو للکار رہا ہے ہو جو شہادت سے کبھی نہیں گھبراتی، اور اگر اس نے یہ غلطی کی تو یہاں رہنے والے 20 کروڑ پاکستانی اپنی آخری سانس تک لڑیں گے ‘۔انہوں نے بتایا کہ ‘پاکستان کی فوج نے جس طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی ہے بڑی بڑی فوجیں اس سے زیادہ وسائل کے ساتھ بھی ایسا نہیں کرسکتے ، مودی غلط فہمی میں نہ رہنا یہ تمہاری آخری غلطی ہوگی’۔ وزیر اعظم پاکستان نے کشمیر کی 80 لاکھ عوام کو پیغام دیا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کی عوام دعاگو ہیں کہ اللہ آپ کو ہمت دے اور جب بھی کشمیریوں کسی بھی قسم کی مدد کی ضرورت ہوگی ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے ‘۔آخر میں انہوں نے کشمیر اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کا پرچم میرپور میں لہرایا جارہا ہے ، یہ علامت ہے کہ پاکستان کا ہر شہر، ہر شہری، ہر ادارہ، ہر سیاسی جماعت کشمیریوں کے ساتھ کل بھی تھی، آج بھی ہے اور ہمیشہ رہے گی’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کے ساتھ جو کشمیر کا پرچم جو اس پنڈال میں لہرا رہا ہے اسے مزید اونچا کرکے کر نریندر مودی کو پیغام دے دو کہ کیا وہ تمہارا پرچم جھکا تو سکتا ہے ، کیا وہ نقشے پر لکیر کھینچ کر دلوں کو جدا کرسکتا ہے ‘۔انہوں نے کہا کہ ‘کشمیریوں کا لہو، ان کی تاریخ گواہ ہے انہوں نے کبھی جھکنا نہیں سیکھا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان نے خود سے ایک فیصلہ کیا ہے کہ جب تک کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی لڑائی جاری ہے ، مودی کتنی بھی پابندیاں لگالے ، میں بطور سفیر کشمیریوں کا مقدمہ لڑتا رہوں گا’۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام خود دار لوگ ہیں یہ نریندر مودی کی سنگینیوں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ ‘نریندر مودی سمجھتا ہے کہ وہ ظلم اور بربریت سے کشمیریوں کے حوصلے پست کردے گا، آج یکجہتی کی یہ آواز پورے مقبوضہ کشمیر میں گونج اٹھی ہے کہ ہر کشمیری، ہر پاکستانی آپ کی اس جدو جہد میں ساتھ کھڑا ہے اور ساتھ کھڑا رہے گا’۔انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان کا دفتر خارجہ ہر موڑ پر، ہر فورم پر، ہر چوراہے پر کشمیریوں کی وکالت کرتا رہے گا’۔ان کا کہنا تھا کہ ’74 سال بعد کشمیریوں کا مسئلہ جو سرد خانے میں پڑا تھا اسے عمران خان کی حکومت دوبارہ سلامتی کونسل میں واپس لائی ہے ‘۔آخر میں انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا ‘کوئی پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ بے وفائی نہیں کرے گا، آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور جب تک آپ کو حق خود ارادیت نہیں دلائیں گے آپ کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے ‘۔وفاقی وزیر برائے کشمیر امور علی امین گنڈا پور نے بھارتی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی عقل کے ناخن لو اگر ہم نے کشتیاں جلادیں تو دہلی کے دروازے پر جھنڈے گاڑ دیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ ‘وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کے لیے جس طرح آواز بلند کی اس کی کوئی مثال نہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘مودی سمجھ جا اس بات کو جذبے اور تلوار کی جنگ میں جیت جذبے کی ہوتی ہے ‘۔اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ پاکستان پر بری نظر رکھنے والے بھارت کو شکست دینے کے لیے ہمیں یکجہتی کی ضرورت ہے ، ریاست کشمیر کی ایک ہی آواز ہے رائے شماری’۔انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کا 5 اگست کے بعد مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر دوبارہ اجاگر کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کے تمام ادارے کشمیر کے پیچھے کھڑے ہیں، ہمیں پاکستان کی عوام، اس کی قیادت پر اطمینان رکھنا چاہیے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ ہیں’۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں