صوبائی وزیراورپیپلزپارٹی کی ایم پی اے میں اختلافات کھل کرسامنے آگئے
شیئر کریں
حکومت سندھ کے محکمہ سماجی بہبود کے وزیر ساجد جوکھیواور پیپلز پارٹی ایم پی اے شمیم ممتاز میں اختلافات سامنے آگئے، صوبائی وزیر ساجد جوکھیو نے شمیم ممتاز کو چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے چیئرپرسن کے عہدے سے برطرف کردیا،جبکہ شمیم ممتا ز نے کہا ہے کہ ساجد جوکھیو اتھارٹی کے غیرقانونی چیئرمین ہیں۔ جرا ¾ت کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے 25 جنوری 2021 کونوٹیفکیشن جاری کرکے پیپلز پارٹی ایم پی اے شمیم ممتاز کو سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن تعینات کیا، جبکہ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے 5 جنوری 2022 کو نوٹیفکیشن جاری کرکے شمیم ممتاز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا، شمیم ممتاز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس ہونے کے بعد محکمہ سماجی بہبود کے وزیر ساجد جوکھیو نے اتھارٹی کے افسران کا اجلاس طلب کرکے بریفنگ لی، اس حوالے سے صوبائی وزیر ساجد جوکھیو نے کہا کہ قانونی طور چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے چیئرمین وزیر ہوتا ہے، محکمہ کا وزیر نہ ہونے کے باعث شمیم ممتاز کو چیئرپرسن بنایا ، میرے وزیر بننے کے بعد شمیم ممتاز قانونی طور پر چیئرپرسن نہیں رہی تھی اور اب کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب شمیم ممتاز کا دعویٰ ہے کہ صوبائی وزیر ساجد جوکھیو نے محکمے کے لئے دفتر کرائے پر لینے کی ہدایت کی، میں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے پیسے بچوں پر خرچ ہونگے، قانونی طور پر محکمہ سماجی بہبود کے وزیر چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کا چیئرمین نہیں ہوسکتا۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ساجد جوکھیو کو محکمہ سماجی بہبود کی وزارت ملنے کے بعد ساجد جوکھیو اور ایم پی اے شمیم ممتاز میں اختلافات پیدا ہوئے۔