امارات کے ولی عہدکی پاکستان آمد، 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کاامدادی پیکیج متوقع
شیئر کریں
پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے تقریباً 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کے سپورٹ پیکیج کی شرائط و ضوابط کو حتمی شکل دیدی ہے اور اس کا اعلان ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان کے دورہ پاکستان میںآج متوقع ہے۔پاکستان کو درپیش ادائیگیوں کے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے یو اے ای کے ولی عہدکے آج کے دورے کو بہت اہمیت دی جارہی ہے۔اس پیکج کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے ایک رکن نے بتایا کہ پیکج میں 3 ارب ڈالر نقد جمع کرانے کے علاوہ موخر ادائیگیوں پر 3 ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے تیل کی فراہمی بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے پیکج کی شرائط و ضوابط اور سائز بالکل ویسا ہی ہے جیسا سعودی عرب کی جانب سے دیا گیا تھا۔وفاقی کابینہ کے رکن نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے پیکیج کو جمعرات کو حتمی شکل دے دی گئی تھی۔خیال رہے کہ اس پیکج سے پاکستان، دوست ممالک سے تیل اور گیس کی درآمدات پر تقریباً 7 ارب 90 کروڑ ڈالر کی بچت حاصل کرسکے گا جو 12سے 13 ارب ڈالر کے سالانہ درآمدی آئل بل کی مالیت کے 60 فیصد سے زائد ہے۔وفاقی کابینہ کے رکن نے کہا کہ ان پیکجز میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے موخر ادائیگیوں پر الگ الگ 3 ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے تیل کی ادائیگی اور بین الاقوامی اسلامک تجارتی فنانس کارپوریشن (ا?ئی ٹی ایف سی) سے ٹریڈ فنانس کے ڈیڑھ ارب ڈالر شامل ہیں۔انہوںنے کہاکہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے مجموعی مالی امداد اور آئی ایف ٹی سی کی ٹریڈ فنانس کی رقم اس وقت 13 ارب 90 کروڑ ڈالر سے 14 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ دونوں ممالک کی جانب سے 3، 3 ارب ڈالر نقد جمع کرائے جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں کابینہ کے رکن نے بتایا کہ پاکستان جیو پولیٹیکل وجوہات کے لیے دو طرفہ تعلقات پر سمجھوتہ کیے بغیر ان تینوں دوست اسلامی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات گہرے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یو اے ای کے ولی عہد دوروزہ دورے پر پاکستان آرہے ہیں اور اس سلسلے میں تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔کابینہ کے رکن کے مطابق فروری کے پہلے ہفتے میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا بھی پاکستان کا دورہ متوقع ہے اور ریاض کی درخواست پر پیٹروکیمیکل کمپلیکس کے قیام کے مفاہمت کی یاد داشت پر کام کیا جارہا ہے۔