میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم کیوایم الیکشن سے پہلے اپناایڈمنسٹریٹرلگاکرمال کمانے کی فکرمیں ہے، حافظ نعیم الرحمن

ایم کیوایم الیکشن سے پہلے اپناایڈمنسٹریٹرلگاکرمال کمانے کی فکرمیں ہے، حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
منگل, ۶ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ کراچی کی مختلف طریقوں سے سودے بازی کی جا رہی ہے،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ملی بھگت سے کراچی کو لوٹنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے،ایم کیوایم پاکستان اب پیپلز پارٹی سے منتیں کر رہی ہے کہ ہمارا ایڈمنسٹریٹر لگوا دو۔ادارہ نورحق میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سننے میں آرہا ہے کچھ دنوں میں ایم کیو ایم کا ایڈمنسٹریٹر آ جائے گا، مرتضی وہاب کو عہدے سے برطرف ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے سیاسی ایڈمنسٹریٹر قائم کرکے غیر آئینی کام کیا گیا ہے۔ ہم پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ سیاسی ایڈمنسٹریٹر ہٹایا جانا چاہیے۔ الیکشن کی تاریخ آنے کے بعد سیاسی ایڈمنسٹریٹر کا کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم والے یہ چاہتے ہیں الیکشن سے پہلے ان کا ایڈمنسٹریٹر لگے تا کہ جو پیسے پیپلزپارٹی کھا رہی ہے وہ یہ کھائیں، اسی لوٹ مار کے نظام میں ایم کیو ایم بھی حصہ بننا چاہتی ہے، یہ چند مراعات کے لیے کراچی کا مینڈیٹ بیچ دیتے ہیں۔حافظ نعیم نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پہلے گورنر سندھ لگوایا، اب وہ ایڈمنسٹریٹر لگوانا چاہتے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر لگواکر ٹھیکیداروں ودیگر ذرائع سے مال بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی مختلف طریقوں سے سودے بازی ہورہی ہے۔ 14 برس میں سندھ حکومت نے کراچی کو کوئی ٹرانسپورٹ منصوبہ نہیں دیا۔ 380بسوں کے روٹ ختم ہوگئے، صرف 80 باقی رہ گئے ہیں۔امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہاکہ شہر میں تقریبا 45 لاکھ موٹر سائیکلیں ہیں جب کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں ہے۔ شہری سفر کے لیے دن بھر دھکے کھاتے پھرتے ہیں، یہاں تک کہ وہ بسوں کی چھتوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہاکہ وفاق اور سندھ حکومت نے کراچی کے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، خدشہ ہے کہ ریڈ لائن پروجیکٹ سے لاکھوں لوگوں پر عذاب مسلط کر دیا جائے گا، ان سے کچھ نہ ہو پایا تو ایک پروجیکٹ لاکر لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں۔امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ مطالبہ ہے کہ ریڈ لائن اور یلو لائن پروجیکٹ پر نظرثانی کی جائے، قیوم آباد، صفورہ چورنگی، گرومندر پر سڑکوں کی بری حالت ہے، اہم اہم شاہراہوں کو کھرچ کر چلے گئے کارپیٹنگ نہیں کر رہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی کے لوگ ان لوگوں سے اپنے جمہوری عمل اور ووٹ کی طاقت سے بدلہ لیں گے، 380 بسوں کے روٹ کراچی سے ختم ہوگئے، صرف 80 باقی ہیں، جتنی بسیں آئی تھیں وہ ختم ہو رہی ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ آبادی بڑھ رہی ہے اور لوگ چنگچی میں سفر کر رہے ہیں، لوگ موٹر سائیکل پر پوری فیملی لے جا رہے ہوتے ہیں۔الخدمت کے تحت بنو قابل پروگرام کے ٹیسٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد امیدواروں کا اندراج ہوا۔ 2 حصوں یعنی پہلے طلبہ اور پھر طالبات کے ٹیسٹ منعقد کیے گئے ہیں، جس میں پاس ہونے والوں کا جنوری سے تعلیمی سلسلہ شروع ہوجائے گا۔حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ تعلیم مکمل ہونے کے بعد انہیں روزگار مل سکے گا، جس کے لیے مختلف کمپنیوں سے بات چل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کا میئر آیا تو یہاں آئی ٹی یونیورسٹی کا قیام عمل میں لائیں گے۔ میڈیا انڈسٹری سے وابستہ افراد کے بچوں کے لیے الگ ٹیسٹ کا انعقاد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بنو قابل پروگرام کے ٹیسٹ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں