اتحادیوں کی ہر بات ہماری لائن لینتھ پر نہیں ہو سکتی، عمران خان
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے بعض لوگ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے گھبرا رہے ہیں،موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی معیشت کے ساتھ ظلم ہوگا، حکومت معیشت اور ملک سنبھالنے میں مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد، صوبائی وزیر آصف نکئی سردار طالب نکئی، بریگیڈیئر(ر) راحت امان، صوبائی وزیر سید علی عباس شاہ، سردار عامر ڈوگر، رکن پنجاب اسمبلی خرم اعجاز چھٹہ سمیت دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں اسمبلیوں کی تحلیل اور استعفوں کے معاملے پر مشاورت کی گئی، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے عمران کو صوبائی اسمبلی کی تحلیل پر اپنے مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی۔ ذرائع کے مطابق ارکان نے رائے دی کہ ملکی مسائل کا واحد حل شفاف اور جلد انتخابات ہیں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل بڑا سیاسی فیصلہ ہے، اس فیصلے پر ایسے عمل کیا جائے جس کے موثر نتائج سامنے آئیں، صوبائی حکومتوں کی موجودگی میں وفاق پر موثر سیاسی دبائو ڈالا جاسکتا ہے۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں انتخابی تیاریاں شروع کر دیں، موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا ملکی معیشت کے ساتھ ظلم ہوگا، حکومت معیشت اور ملک سنبھالنے میں مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے، پارٹی کی تنظیم کو عام انتخابات سے قبل مزید متحرک کیا جائے۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی کو آئندہ عام انتخابات کے روڈ میپ اور احتجاجی تحریک کے حوالے سے اعتماد لیا گیا۔اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات میں ایوانوں سے نکلنے اور اسمبلیوں کی تحلیل کے اعلان کی مکمل تائید و توثیق کا اعلان کرتے ہوئے امپورٹڈ سرکار کے ہاتھوں معیشت کی تباہی اور عوام پر اس کے بدترین اثرات پر نہایت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کٹھ پتلیوں پر مشتمل امپورٹڈ سرکار نے لاقانونیت، بدانتظامی اور نظمِ حکومت و معاشرت کی تباہی کو جنم دیا ہے، پارلیمان و صوبائی اسمبلی ملک میں انسانی حقوق کی پامالی اور سیاسی و معاشرتی آزادیوں پر قدغنوں کی بدترین تاریخ رقم کی جارہی ہے، دستور و قانون سے پیہم روگردانی نے سماج میں خوف و لاقانونیت کے کلچر کو فروغ دیا ہے، عوام سیاسی طور پر نہایت بیدار، ملکی معیشت و سلامتی کو لاحق خطرات پر شدید تشویش کا شکار ہیں۔