میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کی کئی بڑی سیاسی شخصیات جلدپی ٹی آئی میں شامل ہوں گی، شاہ محمودقریشی

سندھ کی کئی بڑی سیاسی شخصیات جلدپی ٹی آئی میں شامل ہوں گی، شاہ محمودقریشی

ویب ڈیسک
هفته, ۶ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت کے تسلسل کی وجہ سے عوام متبادل قیادت کے آپشن پر غور کررہی ہے،سندھ میں گورننس کا فقدان ہے،اپوزیشن جماعتوں کوسندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں میں نمائندگی نہ دینا افسوسناک ہے،وفاق میں آوازاٹھاں گا،سندھ میں کئی سیاسی خاندانوں سے رابطے میں ہیں،جلد کئی اہم شخصیات ہمارے ساتھ ہونگی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے سندھ اسمبلی کے دورے اوراپوزیشن چیمبرمیں تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پراپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم نقوی، خرم شیرزمان، بلال غفار اراکین اسمبلی،مخدوم زادہ زین حسین قریشی بھی موجود تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا مشکور ہوں،اراکین اسمبلی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،کراچی کے لوگوں نے آپ پر اعتبار کیا،صوبائی حکومت میں آپ لوگ اپوزیشن میں ہیں،وفاق آپ کی جو مدد کرسکتا ہے کررہا ہے،18 ویں ترمیم کا آپ سب کو اندازہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں سیاسی مواقع موجود ہیں،کراچی، حیدرآباد اربن سندھ میں بڑا طبقہ پیپلزپارٹی سے ذہنی مطابقت نہیں رکھتا،عوام متبادل قیادت کے آپشن پر غور کررہے ہیں،سندھ میں گورننس کا فقدان ہے،سندھ میں مسلسل موجودہ حکمرانوں کی حکومت ہے، کراچی کے لوگوں نے اپنی امید کا اظہار کیا،لوگوں کو معقول متبادل دیا تو بڑا طبقہ آپ کے ساتھ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مٹھی اور عمرکوٹ میں استقبال ہوا،لوگوں سے انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے،میرا سندھ کے ساتھ ایک تعلق ہے،سندھ میں کئی سیاسی خاندانوں سے رابطے میں ہیں،معتبر لوگ ہمیں جوائن کررہے ہیں،لوگ ہمارے ساتھ منسلک ہونے کے لیے تیار ہیں،میں اپنی پارٹی کی ترجمانی کرتا ہوں،ہم نے اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر اپوزیشن کو کمیٹیز میں حصہ دیا،روایت کے مطابق انہیں سہولیات دی ہیں،سندھ میں یہ روایت صریحا نفی ہے،سی او ڈی میں ایک شک تھا پی اے سی کا سربراہ اپوزیشن لیڈر ہوگا،ہم نے شہباز شریف کو یہ اعزاز دیاانہوں نے خود وہاں سے علیحدگی اختیار کی،سندھ میں ایسا کیوں نہیں یہ سوچنے کی بات ہے،جمہوریت کا قاعدہ پڑھانے والے پہلے خود قاعدہ پڑھیں،میں سندھ کے قائد ایوان سے مطالبہ کررہا ہوں وہ اپوزیشن کو آئینی حصہ دیں،کمیٹیز میں اپوزیشن کو موقع دیا جائے،مرکز کی سطح پر قومی اسمبلی میں بھی میں آواز اٹھاں گا،سندھ میں ہر کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں