28ممالک میں پاکستانیوں کے 11 ارب ڈالر موجود ہیں,حماد اظہر
شیئر کریں
وفاقی وزیر برائے معاشی امور حماد اظہر نے کہا کہ 28 ممالک سے موصول ڈیٹا کے مطابق پاکستانیوں کے 11 ارب ڈالر بیرون ملک موجود ہیں جن میں سے 50 فیصد رقم کو ٹیکس یا ایمنسٹی کے ذریعے ظاہر کیا گیا ہے اور دیگر کے خلاف کارروائی کی جائے گی،سابق حکومت نے سیاست بچانے کے لیے معیشت تباہ کردی۔لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 2013 میں قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر اسحق ڈار نے کہا تھا کہ 2 سو ارب ڈالر ملک کے باہر موجود ہیں، ہم ان اعداد و شمار سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں او ای سی ڈی کی جانب سے صرف 28 ممالک کا ڈیٹا ملا ہے ، اقامہ کی تفصیلات بھی نہیں ملیں۔ پنجاب میں صحت انصاف کارڈ متعارف کروانے سے متعلق حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پچھلے ادوار میں خیبرپختونخوا میں صحت انصاف کارڈ کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ لاہور سے صحت انصاف کارڈ کا آغاز کررہے ہیں جس کے ذریعے پنجاب میں لاکھوں لوگوں کو صحت انصاف کارڈ جاری کیے جائیں گے اور اس کی تقسیم میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہوگی۔حماد اظہر نے کہا کہ غریبوں کی فلاح و بہبود کے پروگرام کو ایک سو ارب سے بڑھا کر ایک سو 90 ارب تک مختص کیا گیا ہے جس میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دیے جانے والے وظیفے کو دگنا کیا گیا ہے جبکہ راشن کارڈ اور صحت انصاف کارڈ کا اجرا بھی کیا جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ نچلے طبقے کو سہولیات دینا حکومت کی ذمہ داری ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب ہمیں معیشت کے لیے سخت فیصلے کرنے پڑے ، جس کے ثمرات نظر آنے لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں سے ملنے والے معاشی بحران کے بعد استحکام آگیا ہے ، کرنٹ اکانٹ خسارے میں 55 فیصد کمی آئی، زرِ مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں جبکہ ہم نے ریکارڈ قرضہ واپس کیا، ہمیں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق حکومت نے سیاست بچانے کے لیے معیشت تباہ کردی اور ساتھ ہی بتایا کہ موجودہ حکومت میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے اور پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں معیشت میں بہتری کی رفتار سب سے تیز ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں حماد اظہر نے کہا کہ تاجر برادری کی آرمی چیف سے ملاقات اچھی رہی، تاجر برادری کو معیشت کی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا گیا اور میں سمجھتا ہوں کہ تمام لوگ بہت خوش واپس گئے اور انہیں اعتراف کرنا پڑے گا کہ واقعی اس حکومت نے مشکل فیصلے کیے ۔انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اس وقت ایک پیج پر ہیں، قومی مقاصد کے لیے یکساں ہیں اور 5 سال میں مل کر اس ملک کو عظیم بنائیں گے ۔حماد اظہر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فضل الرحمن کے ساتھ کوئی بھی کھڑا ہونے کو تیار نہیں، مدراس کے بچوں کو سیاسی ہتھکنڈوں کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اقوام متحدہ میں عمران خان کی تقریر میں ہر چیز سامنے آگئی ہے اور مذہبی طبقہ بھی وزیراعظم کے ساتھ ہے ۔میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ (ایم ٹی آئی) آرڈیننس سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے آڈٹ کروایا گیا تو علم ہوا کہ ڈاکٹر آدھے گھنٹے ، ایک گھنٹے کے لیے ہسپتال آتا ہے یا پھر 3 دن تک غیر حاضر رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیا حکومت کا حق نہیں کہ شعبے میں اصلاحات لائے کہ عام آدمی جو اپنے والدین یا خاندان کے ساتھ دور دراز علاقوں سے ہسپتال آتا ہے تو اسے ڈاکٹر میسر ہو یا وہ ڈاکٹر نجی ہسپتال میں لوگوں کا علاج کرے اور سرکاری ہسپتال جہاں سے اسے تنخواہ ملتی ہے اسے نظر انداز کردیا جائے ۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ہسپتال کے ایک بستر پر حکومت کے 45 لاکھ روپے سالانہ اخراجات آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خراجات کم کرنے میں وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے سب سے پہلیقدم اٹھایا اور ہم نے 45 ارب روپے کے اخراجات کو کم کیا ہے ۔