چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی زندگی کے نشیب و فراز
شیئر کریں
سیاست میں آنے سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی بنیادی وجہ شہرت 1992 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کا کپتان ہونا اور شوکت خانم کینسر ہسپتال بنانا تھا، 1992 میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔سابق وزیر اعظم نے لاہور میں شوکت خانم ہسپتال کی بنیاد اپریل 1991 میں رکھی اور یہ ہسپتال 1994 میں عوام کیلئے کھولا گیا، 2006 اور 2010 کے سیلابوں نے پاکستان کی عوام کو بے حال کیا تو چیئرمین پی ٹی آئی کی فاؤنڈیشن نے بدحال لوگوں کو سہارا دیا، 2018 کے عام انتخابات میں کامیاب ہو کر پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی اور پی ٹی آئی کے چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ، پاکستان مسلم لیگ (ق)، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، بلوچستان نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، جمہوری وطن پارٹی اور عوامی مسلم لیگ کی حمایت حاصل کر کے قومی اسمبلی کے 176 ووٹ لیکر وزیراعظم منتخب ہوئے ان کے مد مقابل شہباز شریف 96 ووٹ لے سکے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔چیئرمین تحریک انصاف نے مجموعی طور پر 5 عالمی کرکٹ کپ میں حصہ لیا جو 1975، 1979، 1983، 1987 اور 1992 میں منعقد ہوئے، 1992 کے ورلڈ کپ کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی اور اس کے بعد سماجی کاموں میں حصہ لینا شروع کر دیا، سابق وزیر اعظم نے پاکستان تحریک انصاف 25 اپریل 1996 کو لاہور میں قائم کی، تحریک انصاف نے ملک میں خرابیوں کو دور کرنے کیلئے ایک حل پیش کیا جس میں آزاد عدلیہ، آزاد الیکشن کمیشن اور آزاد احتساب بیورو کا تصور شامل تھا، 1997 کے انتخاب میں چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے بھرپور انتخابی مہم چلائی گئی تاہم وہ ملک بھر میں اپنی جماعت کے بینر تلے ایک بھی نشست حاصل نہ کر سکے۔9 مئی 2023 کو چیئرمین تحریک انصاف کو رینجرز نے القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطہ سے گرفتار کیا، اس گرفتاری پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملک بھر میں احتجاج کرتے ہوئے حساس تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا جس پر پنجاب اور بلوچستان میں رینجرز کو طلب کیا گیا جبکہ پنجاب میں 2 دن اور خیبرپختونخوا میں 30 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی، 12 مئی 2023 کو سپریم کورٹ کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے معطل کر دیا گیا۔گزشہ روز اسلام ا?باد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی ا?ئی کو 3 سال کی سزا سناتے ہوئے 5 سال کیلئے نا اہل قرار دے دیا، عدالت کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کو ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا جبکہ جرمانہ نہ دینے کی صورت میں مزید 6 ماہ قید ہو گی۔