حکومت کی کشمیرکامدعادنیاکے سامنے اجاگرکرنے میں بڑی کامیابی
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان سے اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن کے وفد نے ملاقات کی ، وفد کی سربراہی ڈاکٹر سعید الغنی نے کی۔ وزیراعظم نے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں 2 سال قبل 5 اگست کے غیر قانونی یکطرفہ بھارتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال گزشتہ 2 سال سے سنگین ہے۔ مقبوضہ وادی میں ماورائے عدالت قتل، تشدد اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز سے متعدد کشمیری نوجوان بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تشویشناک ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں تاریخی نا انصافیوں کا نوٹس لے۔ بھارتی ہندوتوا نظریے کے تحت مقبوضہ کشمیر کے لوگوںکو جدوجہد آزادی کی سزا دی جارہی ہے مقبوضہ وادی میں کشمیریوںکے خودارادیت اور مذہبی آزادی کے حقوق سلب کیے جارہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کی بھارتی کوشش جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے مسلم کاز کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کی متحدہ اور مضبوط آواز اٹھانے کی ضرورت اور 5 اگست کے بھارتی غیر قانونی اقدامات کوفوری طورپر واپس لینے پر زور دیا۔ وزیرازعظم نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے مسلم امہ کو اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔5 اگست کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی پاکستان میں موجودگی کشمیر کاز کی حمایت کا اعادہ ہے۔