محکمہ ریونیو ، لینڈ مافیا کے مرتضیٰ کھوسو سمیت اہم افراد گرفتار ، سسٹم مافیا میں کھلبلی
شیئر کریں
کراچی (رپورٹ: آصف سعود) کراچی میں محکمہ ریونیو نے پٹہ سسٹم مافیا کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں بدنام زمانہ لینڈ گریبر مرتضیٰ کھوسو سمیت 2 افراد کی گرفتاری نے سسٹم مافیا میں کھلبلی مچادی ہے، مرتضیٰ کھوسو نے دوران تفتیش محکمہ ریونیو کی سسٹم مافیا کو بے نقاب کردیا ۔ محکمہ ریونیو میں لینڈ گریبروں سے بھتہ وصولی کیلئے ایک سسٹم مافیا بنائی گئی تھی جس کی کمان بدنام لینڈ گریبر علی حسن بروہی کو دی گئی تھی اور اس کی سرپرستی تیمور ڈومکی کررہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ میں چلنے والے تمام پٹہ سسٹم کی مافیا کے خلاف بڑی کارروائی کی حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے‘ اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محکمہ ریونیو میں لینڈ مافیا کے پٹہ سسٹم کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے‘ اس حوالے سے بدنام لینڈ گریبر مرتضیٰ کھوسو کو محکمہ ریونیو کے دفتر کے باہر سے حراست میں لیا گیا اور اس سے تفتیش کی روشنی میں ملیر سے ایک اور لینڈ گریبر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ریونیو کا پٹہ سسٹم تیمور ڈومکی کو دیا گیا تھا اور وہ لینڈ مافیا کے ذریعے لینڈ گریبوں کو کنٹرول کررہا تھا ذرائع کا کہنا ہے کہ تیمور ڈومکی نے بدنام زمانہ لینڈ گریبر علی حسن بروہی کو پٹہ سسٹم کا سرغنہ مقرر کیا تھا اور علی حسن بروہی نے کراچی کے 6 اضلاع میں اپنا نیٹ ورک قائم کیا تھا معلوم ہوا ہے کہ زیر حراست مرتضیٰ کھوسو نے انکشاف کیا ہے کہ علی حسن بروہی نے اینٹی انکروچمنٹ پولیس کو اپنے آلہ کار کے طورپر استعمال کیا، اس نے اینٹی انکروچمنٹ پولیس میں ضلع سطح پر تھانیدار لگوائے اور ان کے ذریعے لینڈ مافیا سے بھتہ وصولی شروع کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ علی حسن بروہی نے اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے سب انسپکٹروں سے معاملات طے کرکے انہیں ضلعوں کی بنیاد پر تھانیدار لگایا اور ان کے ذریعے لینڈ مافیا سے بھتہ خوری شروع کی اس دوران اس نے سب انسپکٹر جہانزیب، سب انسپکٹر فیضان، سب انسپکٹر احمد، سب انسپکٹر ثمر عباس کو اپنے آلہ کار کے طورپر استعمال کیا، زیر حراست لینڈ گریبر نے بتایا کہ اس سارے سسٹم کو تیمور ڈومکی چلارہا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مرتضیٰ کھوسو کی گرفتاری کے بعد اس سے تفتیش کی روشنی میں لینڈ مافیا کے بڑے اور سرکردہ کرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جبکہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے افسران کے خلاف بھی کارروائی کیلئے مشاورت کرلی گئی ہے، معلوم ہوا ہے کہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس سے تفتیش میں اہم انکشافات متوقع ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ مرتضیٰ کھوسو کو حراست میں لیے جانے کے بعد سے اینٹی انکروچمنٹ کے پولیس افسران نے چھٹیوں کیلئے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے۔