میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چھوٹی عید سے پہلے بڑی قربانی ہوگی نوز شریف جسٹس سجاد کو جیل بھیجنا چاہتے تھے چوہدری شجاعت

چھوٹی عید سے پہلے بڑی قربانی ہوگی نوز شریف جسٹس سجاد کو جیل بھیجنا چاہتے تھے چوہدری شجاعت

منتظم
منگل, ۶ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں


لاہور (بیورو رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو وزیراعظم نوازشریف خواہ ایک رات کیلئے ہی سہی جیل بھیجنا چاہتے تھے ان کے بیڈ رومز فون ٹیپ کرنے کے شاہد اس وقت کے وزیرقانون اور ممتاز قانون دان خالد انور ایڈووکیٹ بھی ہیں چودھری شجاعت حسین نے اپنی پریس کانفرنس میں حکمرانوں کی قربانی کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا کہ یہ چھوٹی عید سے قبل ہی ہوجائے گی چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ شریف فیملی خاص طور پر نوازشریف اور شہبازشریف دونوں بھائی ذہنی طور پر ہمیشہ عدالتوں کے خلاف کام کرتے رہے ہیں جن میں غیراخلاقی حرکات بھی شامل ہیں جس کی مثال میں نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان سجاد علی شاہ کے بیڈرومز کے فون ٹیپ اور نجی گفتگو بھی ریکارڈ کرنے کی دی تھی جو کہ ہر لحاظ سے غیر اخلاقی فعل ہے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور نوازشریف کے کئی ایک معاملات میں کشیدگی بڑھنے پر نوازشریف نے شہبازشریف کے ذریعے سپریم کورٹ پر حملہ کروا دیا جس پر ساری دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی اور آج بھی وہ پاکستانی تاریخ کا سیاہ ترین دن تصور کیا جاتا ہے حملہ آوروں کو پنجاب ہائوس جا کر کھانا کھانے کے اعلانات شاہراہ دستور پر میں نے خود سنے اپنی پارٹی کے لوگوں کو بکرا بنانے کا رواج بھی اس وقت ڈالا گیا جو آج نہال ہاشمی کی شکل میں سامنے آیا ہے اس وقت ارکان قومی اسمبلی میاں منیر اور طارق عزیز کو قربانی کا بکرا بنایا گیا چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ نوازشریف نے اس وقت کے سپیکر قومی اسمبلی گوہر ایوب خان کو کہا کہ کوئی ایسا طریقہ بنائیں کہ چیف جسٹس کو پارلیمنٹ کی استحقاق کمیٹی میں بلا کر سرزنش کی جائے وزیراعظم کے چند حواریوں نے ان کے اس فیصلے کی تائید کی لیکن گوہر ایوب خان نے کہا کہ قواعد و ضوابط کے تحت کمیٹی کو اتنا بڑا قدم اٹھانے کا اختیار نہیں اور خبردار کیا کہ اس کا سخت ردعمل آ سکتا ہے آپ ایسی غلطی نہ کریں اس کے بعد وزیراعظم نے گوہر ایوب کو اپنے ساتھ وزیراعظم ہائوس چلنے کیلئے کہا راستے میں بقول گوہر ایوب نوازشریف نے ان کے گھٹنے پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ کوئی ایسا راستہ نکالیں کہ چیف جسٹس کو کم از کم ایک رات کیلئے جیل بھجوایا جائے اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ خدا کیلئے ایسی باتیں نہ سوچیں جن سے پورا نظام زمین بوس ہو جائے لیکن نوازشریف باز نہ آئے اور سپریم کورٹ پر حملہ کروا دیا چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ اسی طرح 1997ء میں ہائیکورٹ کے بہاولپور بنچ پر یہ کہہ کر حملہ کرایا کہ جسٹس بخاری نے نوازشریف کی مرضی کا فیصلہ نہیں دیا ان کی عدالت پر حملہ کر کے انہیں بے عزت کیا جائے جس پر ارکان پنجاب اسمبلی افضل گل اور چودھری سمیع اللہ پر ہائیکورٹ نے فرد جرم عائد کرتے ہوئے پانچ سال کیلئے نااہل قرار دے دیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں