میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گرمی میں لوگ پگھل جائیں گے،دیکھتاہوں عمران خان مئی جون میں کتنے دھرنے دیتے ہیں، مفتاح اسماعیل

گرمی میں لوگ پگھل جائیں گے،دیکھتاہوں عمران خان مئی جون میں کتنے دھرنے دیتے ہیں، مفتاح اسماعیل

ویب ڈیسک
جمعه, ۶ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو آئندہ دنوں دیے جانے والے دھرنوں کے حوالے سے چیلنج دے دیا۔میڈیا سے گفتگو کے دوران مفتاح اسماعیل نے عمران خان کو چیلنج دیا کہ دیکھتا ہوں مئی جون کی گرمی میں عمران خان کتنے دن دھرنا دیتے ہیں۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ گرمی میں ان کے کتنے لوگ پگھل جائیں گے، پہلے تو کئی لوگ ان کے ساتھ تھے لیکن اس بار ان کا ساتھ دینے والے لوگوں نے بھی منع کر دیا ہے۔ دوران پریس کانفرنس مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں 2019 کے بعد سستی ترین چینی مل رہی ہے، چینی 70 سے 75 روپے فی کلو دستیاب ہے۔وزیر خزانہ کا سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ آپ کی وجہ سے ڈیزل پر فی لیٹر 70 روپے نقصان ہو رہا ہے، آئی ایم ایف سے جو پی ٹی آئی کے وعدے تھے اس حساب سے ڈیزل 150روپے مہنگا ہونا چاہیے۔ پاور سیکٹر میں 2 ہزار ارب سے زائد جبکہ گیس سیکٹر میں ڈیڑھ ہزارارب تک سرکلر ڈیٹ ہے۔ اس سرکلر ڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے رقم کہاں سے لائیں گے۔ حکومت پیٹرول پر 30 روپے فی لیٹر نقصان برداشت کر رہی ہے۔ حکومت کی کوشش یے کہ پٹرول کی قیمتیں برقرار رہیں اور پیٹرول کی قیمت میں جتنا ہو سکے سبسڈی دیں گے۔ رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں عمران خان نے اپنے دوستوں کو نواز نے کے لیے سبسڈی دی۔ سابق حکومت کے دور میں 60 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے۔ پاکستان کی بقا کے لیے سی پیک انتہائی ضروری ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اچھے مذاکرات ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ چین نے پاکستان کو قرضہ دیا اور تعمیرات کیں۔ مسلم لیگ ہاس کارساز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کے آئی ایم سے معاہدے کے مطابق پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 245 روپے ہونی چاہیے تھی۔ لیکن ہم پیٹرول 145 روپے کا دے رہے ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ پیٹرول کی قیمت کو نہ بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پیٹرول کی قیمت میں رودبدل کیا بھی تو 30 روپے پیٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس عائد نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں حکومت نے کبھی بھی نقصان میں پیٹرول نہیں فروخت نہیں کیا، لیکن اب فی لیٹر پیٹرول پر 30 روپے نقصان اٹھا رہے ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایک تخمینے کے مطابق 70 فیصد پیٹرول گاڑی والے اور30 فیصد موٹر سائیکل والے استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح ڈیزل پر بھی عمران خان نے 30 فیصد لیوی اور 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا وعدہ کیا ہے لیکن پاکستان میں قیمت 144 روپے پر فکسڈ کردی۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 90 ڈالر تھی جبکہ آج 110 ڈالر ہے، اس طرح ڈیزل پر حکومت کو 70 روپے فی لیٹر نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل پر بھی پاکستان کی تاریخ میں کبھی نقصان نہیں اٹھایا گیا۔ عمران خان کے آئی ایم ایف سے وعدے کے مطابق ڈیزل کی قیمت 295 روپے ہونی چاہیے۔ مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ پیٹرول و ڈیزل کے پیسے ہماری جیب میں نہیں جاتے ہیں۔ حکومت کے پاس پیسے نہ ہونے کے باعث مارکیٹ سے قرض لینا پڑتا ہے۔ اس مہینے حکومت کو فیول کی مد میں اپنے پاس سے 102 ارب روپے فیول کی مد میں ادا کرنا پڑیں گے جبکہ ایک مہینے کا پوری سویلین حکومت چلانے کا خرچہ 45 ارب روپے ہے۔ اس میں کورٹس، پولیس، عدالت، اسپتال، وزارتوں اور تمام محکمے شامل ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں