میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر اعظم کی جانب سے اسمبلیاں توڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،فواد چودھری

وزیر اعظم کی جانب سے اسمبلیاں توڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،فواد چودھری

ویب ڈیسک
جمعرات, ۶ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اس بات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ وزیر اعظم عمران خان اسمبلیاں توڑ دیں یا پی ٹی آئی حکومت سے نکل جائے۔ اسد عمر کی بات کا غلط مطلب لیا گیا، وزیر اعظم عمران خان کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گے۔ جبکہ فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اسلامی دنیا کا واحد جمہوری ملک ہے جہاں پر میڈیا بہت زیادہ آزاد ہے اور بہت زیادہ بھی ہے،ہمارے قوانین ہماری پارلیمنٹ بناتی ہے وہ باہر کی ڈکٹیشن لے کر تو ایسا نہیں کرتی اور تحفظ ختم نبوتﷺ کا جو قانون ہے اس میںکوئی بھی تبدیلی ممکن ہی نہیں اور ہمارے لئے نبیﷺ کی حرمت سے بڑھ کر کوئی اور چیز ہے ہی نہیں لہذا اس طرح کی باتوں پر تو دھیان دینے کی ضرورت ہی نہیں۔ان خیالات کااظہار فواد چوہدری نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے حوالے سے یورپین یونین نے قرارداد میں اپنی رائے کا اظہار کیا ہے اور اسی طرح یورپین یونین نے بھارت کے حوالے سے بھی قرارداد پاس کی ہے جس میں بھارت میں انسانی حقوق کے حوالے سے بات کی گئی ۔ پاکستان کے حوالے سے پاس کردہ قرارداد میں یورپین یونین نے توہین رسالت کے قانون کے حوالے سے بات کی ہے، یہ فیصلہ پاکستان کے بارے میں یورپین یونین نہیں کرسکتی کہ ہمارے قانون میں کیا چیز ہمارے لئے جرم ہے ، یہ فیصلہ تو ہم کریں گے کہ ہمیں کس چیز سے زیادہ تکلیف ہے۔ خاتم النبین حضرت محمد ﷺ کی ناموس سے بڑھ کر تو ہمارے لئے کچھ نہیں، لہذا یہ فیصلہ کرنا کہ یہاں پر کیا قانون ہو گا اور توہین کے کیا قوانین ہوں گے یہ فیصلے توہم نے خود کرنے ہیں۔ یورپین یونین یا کسی اور پارلیمنٹ کی قرارداد سے کوئی فرق نہیں پڑتا،پاکستان کے اندر جو کارروائیاں ہوئی ہیں وہ ہماری داخلی پالیسی کے تحت ہوئی ہیں اور اس کا بیرونی کسی ڈیل سے کوئی تعلق نہیں ۔انہوں نے کہا کہ داخلی طور پر ہم کسی جماعت کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ آکر حکومت پاکستان کو ڈکٹیٹ کرے کہ آپ کی خارجہ پالیسی یہ ہونی چاہئے اور آپ کو یہ کرنا چاہئے اور آپ کو وہ کرنا چاہئے، بیرونی دبائو کو سامنے رکھ کر ہم اپنے قوانین تبدیل نہیں کرسکتے۔ چاہے قانون، پروسیجر اور پراسیسز ہوں ،اس حوالے سے ہماری پارلیمنٹ لوگوں کی امنگوں کے مطابق فیصلے کرتی ہے، ہم نہ یورپین یونین کے کہنے پر کسی قانون کو ڈھائیں گے اور نہ پروسیجر تبدیل کریں گے اور نہ ہی اس حوالے سے ہم کچھ سوچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی کارکردگی میں ہمیشہ بہتری کی گنجائش رہتی ہے لیکن ابھی بھی ہم نے پاکستان کے عوام کے لئے بہت کچھ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں