میٹرک بورڈ،90 دنوں میںامتحانی نتائج کی درستگی نہ ہوسکی
شیئر کریں
میٹرک بورڈ ناظم امتحانات کی نااہلی ہزاروں امیدوار تاحال درست نتائج سے محروم کام مکمل ہونے سے قبل ہی ناظم امتحانات نے دو ڈیٹا انٹری آپریٹر اسکروثنی کے شعبے سے واپس بلا لیئے تفصیلات کے مطابق سال 2023 کے امتحانی نتائج میں میٹرک بورڈ کے چیئرمین سید شرف علی شاہ کی عدم دلچسپی اور ڈپٹی کنٹرولر حبیب اللہ سہاگ کی بدعنوانیوں کے سبب سنگین غلطیاں سرزد ہوئیں جس کے سبب 13ہزار سے زائد امیدواروں کومختلف مضامین میں فیل کردیا گیا تھا جس پر طلبہ وطالبات کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس پر چیئرمین نے اسکروٹنی فارم جمع کروانے کی ہدایت کی تھی تین ماہ گزر جانے کے باوجود بورڈ کا عملہ ان امیدواروں کے نتائج کی درستی میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے اسکروٹنی کے شعبے میں کام کی شدید زیادتی اور عملے کی کمی کے پیش نظر مزید عملہ طلب کیا گیا تھا تاہم کام مکمل ہونے سے قبل ہی ناظم امتحانات نے عملے کو واپس بلا لیا جس وجہ سے پانچ ہزار سے زائد امیدواروں کی اسکروٹنی کا عمل رک گیا ہے جبکہ دوسری طرف نویں جماعت پاس کرکے دسویں میں جانے والے امیدواروں کے امتحانی فارم جمع کرنے کا عمل بھی شدید متاثر ہے ۔