میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ذیشان ذکی کی منتقل کروائی گئی املاک کی رجسٹریشن کالعدم کرنے کی اپیل

ذیشان ذکی کی منتقل کروائی گئی املاک کی رجسٹریشن کالعدم کرنے کی اپیل

ویب ڈیسک
جمعرات, ۶ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

(نمائندہ جرأت)صائمہ بلڈرز اینڈ ریئل اسٹیٹ ڈولپرز کے بانی سلیم ذکی کی بیٹی صائمہ جاوید نے ذیشان ذکی کی جانب سے سال 2018 سے منتقل کروائی گئی املاک، رجسٹر کروائی گئی املاک کی رجسٹریشن کالعدم کرنے کی اپیل کردی،سلیم ذکی کی املاک صائمہ جاوید اور دیگر قانونی ورثاء میں تقسیم کی جائے، صائمہ جاوید کی سندھ ہائی کورٹ میں اپیل۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ڈریئل اسٹیٹ بلڈرز کے بانی سلیم ذکی کی بیٹی صائمہ جاوید نے سندھ ہائی کورٹ میں سلیم ذکی کی املاک پر ذیشان ذکی کے قبضے سے متعلق درخواست دائر کی ہے ، درخواست میں صائمہ جاوید نے موقف اختیار کیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف روینیو کے رکارڈکے تحت رجسٹریشن نمبر 4220161249825، پلاٹ نمبر 118ایف اسٹیڈیم روڈ کراچی کے رہائشی ذیشان سلیم کے سال 2017 میں اثاثہ جات 3 کروڑ 10 لاکھ 89 ہزار روپے تھے، سال 2018 میں ذیشان سلیم کے پاس 3 کروڑ 89 لاکھ 58 ہزار روپے کی مالیت تھی، جبکہ سال 2019 میں ذیشان سلیم کے اثاثہ جات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا اور ان کے پاس 5 ارب 52کروڑ 46 لاکھ 98 ہزار روپے کی ملکیت آگئی، صائمہ جاوید کے بانی سلیم ذکی 6 نومبر 2018 کو فوت ہوئے اور دوسرے سال ذیشان ذکی املاک میں اربوں روپے کا اضافہ ہوگیا،صائمہ جاوید نے درخواست میںموقف اختیار کیا ہے کہ ذیشان سلیم ذکی کی آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ اصل میں سلیم ذکی کی املاک ہیں ، ذیشان ذکی نے فراڈ اور دوکھے سے صائمہ بلڈرز کے بانی سلیم ذکی کی املاک اپنے نام پر منتقل کروائی ہیں اور یہ تمام املاک ، اربوں روپے صائمہ جاوید کو واپس کرنے کے بعد سلیم ذکی کے تمام قانونی ورثاء میںشریعت کے قانون کے تحت تقسیم کئے جائیں۔ صائمہ جاوید کے مطابق خاندانی معاہدہ جعلی اور سلیم ذکی کی املاک ہڑپ کرنے کی ذیشان ذکی کی کوشش ہے، خاندانی معاہدے کی تاریخ وہ تاریخ ہے جب سلیم ذکی پورے ہوش و حواس میں نہیں تھے، خاندانی معاہدے کی ڈکلیئریشن کی تاریخ 2 جولائی 2018 ہے اور ذیشان ذکی نے خود ہی اپنے آپ کو صائمہ بلڈرز اینڈ ڈولپرز کا ایکسلیوسو مالک قرار دیا، ٹریڈ مارک رجسٹرار اور رجسٹرار آف فرمس نے کوئی بھی اعتراض طلب کیا اور نہ صائمہ جاوید کو کوئی نوٹس جاری کیا ۔ صائمہ جاوید نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ذیشان ذکی کی جانب سے اپنے نام پر منتقل کروائی گئی 500 املاک کو فراڈ قرار دے کررجسٹریشن کالعدم یا منسوخ کی جائے،عدالت ٹریڈ مارک رجسٹرار اور رجسٹرار فرمز کو ہدایات جاری کرے کہ وہ رجسٹریشن منسوخ کرے، اس کے علاوہ سندھ روینیو بورڈ، کمشنر ان لینڈ روینیو، سب رجسٹرار گڈاپ، گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد، کورنگی، جمشید ٹائون، کلفٹن، حیدرآباد، جامشورو کو ہدایات جاری کی جائیں کہ وہ 5 سال کے دوران ذیشان ذکی کے نام پر رجسٹرڈ کی گئی تمام املاک کی رجسٹریشن منسوخ کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں