میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سلیم ذکی کے اربوں روپے ذیشان ذکی نے ہڑپ کر لیے

سلیم ذکی کے اربوں روپے ذیشان ذکی نے ہڑپ کر لیے

ویب ڈیسک
پیر, ۶ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

(نمائندہ جرأت)صائمہ بلڈرز اینڈ رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز کے بانی سلیم ذکی کے اربوں روپے ذیشان ذکی نے ہڑپ کر لیے،سلیم ذکی کی وفات کے بعد ذیشان ذکی کے اثاثہ جات میں کئی گنا اضافہ ہونے کا انکشاف ،سلیم ذکی کی بیٹی صائمہ جاوید نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ڈرئیل اسٹیٹ بلڈرز کے بانی سلیم ذکی کی بیٹی صائمہ جاوید نے سندھ ہائی کورٹ میں سلیم ذکی کی املاک پر ذیشان ذکی کے قبضے سے متعلق درخواست دائر کی ہے ، درخواست میں صائمہ جاوید نے موقف اختیار کیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے ریکارڈ کے تحت رجسٹریشن نمبر 4220161249825، پلاٹ نمبر 118ایف اسٹیڈیم روڈ کراچی کے رہائشی ذیشان سلیم کے سال 2017 میں اثاثہ جات 3 کروڑ 10 لاکھ 89 ہزار روپے تھے، سال 2018 میں ذیشان سلیم کے پاس 3 کروڑ 89 لاکھ 58 ہزار روپے کی مالیت تھی، جبکہ سال 2019 میں ذیشان سلیم کے اثاثہ جات میں بے تحاشا اضافہ ہوگیا اور ان کے پاس 5 ارب 52کروڑ 46 لاکھ 98 ہزار روپے کی ملکیت آگئی، صائمہ جاوید کے بانی سلیم ذکی 6 نومبر 2018 کو فوت ہوئے اور دوسرے سال ذیشان ذکی املاک میں اربوں روپے کا اضافہ ہوگیا،صائمہ جاوید نے درخواست میںموقف اختیار کیا ہے کہ ذیشان سلیم ذکی کی آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ اصل میں سلیم ذکی کی املاک ہیں ، ذیشان ذکی نے فراڈ اور دھوکے سے صائمہ بلڈرز کے بانی سلیم ذکی کی املاک اپنے نام پر منتقل کروائی ہیں اور یہ تمام املاک ، اربوں روپے صائمہ جاوید کو واپس کرنے کے بعد سلیم ذکی کے تمام قانونی ورثاء میںشرعی قانون کے تحت تقسیم کیے جائیں۔ صائمہ جاوید کے مطابق خاندانی معاہدہ جعلی اور سلیم ذکی کی املاک ہڑپ کرنے کی ذیشان ذکی کی کوشش ہے، خاندانی معاہدے پر درج تاریخ وہ ہے جب سلیم ذکی پورے ہوش و حواس میں نہیں تھے، خاندانی معاہدے کی ڈکلیئریشن کی تاریخ 2 جولائی 2018 ہے اور ذیشان ذکی نے خود ہی اپنے آپ کو صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کا ایکسکلوسیومالک قرار دیا، ٹریڈ مارک رجسٹرار اور رجسٹرار آف فرمز سے کوئی بھی اعتراض طلب کیا اور نہ ہی صائمہ جاوید کو کوئی نوٹس جاری کیا گیا ، دستاویزات کی شفافیت بھی چیک نہیں کی اور ذیشان ذکی کو صائمہ بلڈرز کا مالک بنادیا جو کہ غیرقانونی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں