ایف آئی اے کے سابق افسران رشوت خوری میں ملوث نکلے
شیئر کریں
وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے)سائبر کرائم سرکل کے سابق افسران کرپٹو کرنسی کے ذریعے رشوت خوری میں ملوث نکلے۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کے سابق افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں جس کے دوران تحقیقاتی اداروں نے اہم شواہد حاصل کرلیے۔ذرائع کے مطابق تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ایف آئی اے کے سابق افسران نے کرپٹو کرنسی کی صورت رشوت کی رقم حاصل کی جبکہ کراچی کے فرانزک لیب سے مرضی کی رپورٹ بھی بنوائیں۔تحقیقاتی ٹیم نے ایف آئی اے کے سابق افسران کے خلاف فرانزک تحقیقات اسلام آباد منتقل کرانے کی تجویز دی جبکہ سابق افسران کے فرنٹ مین کے طور پر پیسے بٹورنے والے شہریوں کی شناخت بھی کرلی۔ذرائع کے مطابق محمدعلی نامی شہری ایف آئی اے افسران کے فرنٹ مین کے طورپر شہریوں رقم لیتا تھا، جس نے یونیورسٹی روڈ پر واقع نجی گاڑیوں کیشوروم کامالک افسران کے ساتھ بھی کام کیا۔تحقیقاتی ٹیم سے ذرائع کو ملنے والی اطلاع کے مطابق رضانامی شخص بھی ایف آئی اے کے سابق افسر کے ساتھ فرنٹ مین کے طور پر کام کرتا تھا، سائبرکرائم سرکل کیکارندیچھاپوں میں اپنی کارروائیوں کے شواہد مٹاتے تھے۔ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ایف آئی اے سے معطل کیے جانے والے افسران پورنو گرافی کیسز میں نامزد شخصیات کو بچانے کا کام بھی کرتے تھے۔