سندھ کے پولنگ اسٹیشنوں پر فوج کی تعیناتی مکمل ،کور کمانڈر کراچی
شیئر کریں
نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس(ر)مقبول باقر کی زیر صدارت امن امان سے متعلق صوبائی ایپکس کمیٹی کا 30واں اجلاس وزیراعلی ہاوس میں منعقد ہوا۔کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے آگاہ کیا کہ سندھ کی تمام پولنگ اسٹیشنز پر آرمی کے تعیناتی مکمل ہوگئی ہے، ۔آئی جی سندھ کے مطابق عام انتخابات سے متعلق تمام تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں صوبائی وزرا، کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل بابر افتخار، چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر فخر عالم، ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص، آئی جی پولیس رفعت مختار، حساس اداروں کے نمائندگاں اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔کورکمانڈرکراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ سندھ کی تمام پولنگ اسٹیشنز پر آرمی کی تعیناتی مکمل ہوگئی ہے،تمام فوجی جوان اور افسران اپنی ڈیوٹی کے علاقوں میں پہنچ چکے ہیں۔آئی جی پولیس نے اجلاس کو بریفنگ دی اور کہا کہ عام انتخابات کیلئے صوبہ سندھ میں 19008 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے جائیں گے،صوبہ بھر میں 6550پولنگ اسٹیشنز حساس اور 6801انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں،نارمل پولنگ اسٹیشن میں 4 پولیس اہلکار، حساس پر 5 اور انتہائی حساس پر 7 پولیس اہلکار فرائض انجام دینگے۔امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی پولیس نے بتایا کہ سال 2023 میں 27834 موبائل فون چھینے گئے جو 2022 کے مقابلے میں 2.27 فیصد کم ہوئے،سال 2023 میں 86686 موبائل، موٹرسائیکلز اور گاڑیاں چوری اور چھینی گئیں جو 2022 کے مقابلے میں 4.1 فیصد کم ہیں،یکم جنوری2023 تا 31 اگست 2023 تک پولیس نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں،737 انکائونٹرز کئے، 108 کرمنلز مارے گئے، 889 کرمنلز زخمی ہوئے اور 5226 ڈکیت گرفتار کئے گئے، 4 کار اور موٹر سائیکل لفٹرز مارے گئے اور 2480 گرفتار کئے گئے،اس عرصے میں 3401 مختلف اقسام کا اسلحہ پکڑا گیا،منشیات میں 17610 کلوگرام برآمد کی گئی جس میں ماوا اور دیگر اشیا شامل ہیں۔ نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم ہر صورت میں کنٹرول ہونا چاہئے،اسٹریٹ کرائم کے سماجی محرکات حکومت ٹھیک کرے گی لیکن پولیسنگ بہتر ہونی چاہئے۔آئی جی پولیس نے بتایا کہ کچے ایریا کے بائیں کنارے پر امن امان کی صورتحال کو بہتر کیا ہے، اغوا برائے تاوان کے 170 مقدمات پہلے 8 ماہ میں ہوئے جو تمام تر افراد بازیاب کروائے گئے،آٹھ ماہ میں 13 ڈاکو مارے گئے ہیں،اسوقت 4 افرد کو اب بھی بازیاب کروانا ہے۔نگراں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اغوا کاری میں قبائلی جھگڑوں کے عناصر بھی شامل ہیں، قبائلی جھگڑوں کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔