ادارہ ترقیات ، طاقتور افسران عدالتی حکم کے برخلاف اعلی عہدوں پر برقرار
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی میں تعینات بااثر و طاقتور افسران نے مافیاز کو بھی مات دے دی ادارہ ترقیات کراچیمیں سندھ و وفاقی حکومت سمیت سپریم کورٹ کی دسترس سے باہر خود ساختہ طاقتور افسران کا راج چلتا ہے ، یاد رہے کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری نجم احمد شاہ نے بزریعہ سیکشن آفیسر v سپریم کورٹ و اعلی حکام کی سخت ہدایات پر23 جولائی 2018 کو ایک لیٹر نمبر T-18634 ادارہ ترقیات کراچی کو جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ مختلف کونسل سے تعینات ملازمین کو فوری طور پر اعلی عدلیہ کے احکامات کے تحت ان کے بھرتی شدہ محکموں میں واپس بھیج کر رپورٹ دی جائے ، اس لیٹر کے تحت ایک اور لیٹر نمبر 588/2 سیکریٹری کے ڈی اے بہزاد عامر میمن نے جاری کیا ،جوکہ خود سندھ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے ہیں ، جس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت دیگر محکموں سے آئے ہوئے ملازمین فوری طور پر اپنے بھرتی شدہ محکموں میں رپورٹ کریں یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ اعلی عدلیہ نے بارہا مرتبہ سندھ حکومت سے اپنے جاری کردہ فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹس طلب کیں ہیں ، جس پر سابق سندھ حکومت کے بازیگر سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے کیلئے غلط رپورٹ جمع کرواتے رہے جبکہ اس حوالے سے نگراں وزیر اعلیٰکو بھی ان کے ماتحت وزراء سب اچھا کی رپورٹ دے کر اپنے دھندے جاری رکھے ہوئے ہیں ، فہرست میں جن افسران کو فوری طور پر اپنے بھرتی شدہ محکموں میں رپورٹ کرنے کو کہا گیا تھا ، ان میں سینئر ڈائریکٹر لینڈ و ریکوری رضا قائم خانی ، ڈاکٹر سید اسرار حسین میڈیکل آفیسر ، عقیل احمد سپرٹنڈنٹ لینڈ مینجمنٹ کے ڈی اے ، ریاض اے ای ای کورنگی ڈویژن، فیضان سب انجینئر کے ڈی اے، احتشام لوئر ڈویژن کلرک انجینئر، آصف احمد جونئر آڈیٹر کے ڈی اے، مظہر علی شیخ ڈائریکٹر لینڈ اینٹی انکروچمنٹ ، BP 19 آج کل واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے پروجیکٹ میں تعینات ہیں ، وسیم اختر شیخ اسکیل 16 لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن سے آئے ہوئے ہیں ، آج کل واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے پروجیکٹ میں تعینات ہیں ، ادھر ایک بات اور واضح رہے کہ ڈائریکٹر لینڈ مینجمنٹ ، اشفاق ملاح جو کہ نیب زدہ افسر ہیں ، جنہوں نے مختلف ٹاؤن میں بطور میونسپل کمشنر فرائض انجام دیے ہیں جبکہ ایڈمنسٹریٹر کے دور میں بھی جعلی و بوگس کوٹیشن کے بے تاج بادشاہ و بازیگر رہے ہیں ، لاکھوں کروڑوں ٹھکانے لگانے کے بعد اب ادارہ ترقیات کراچی کو بھی ٹھکانے لگانے کیلئے کمر بستہ ہیں ، اشفاق ملاح کو گورکھ دھندوں کا کنگ بھی کہا جاتا ہے ، آج کل کے ڈی اے میں انہوں نے اپنا ایک فرنٹ مین کھلاڑی جو کہ ان کا قریبی عزیز بتایا جاتا ہے اسے میدان کار زار میں اتار رکھا اشفاق ملاح سے متعلق اہم اور ہوشرباء انکشافات اگلی اشاعت میں شامل کیے جائیں گے ۔