عمران خان کی مودی کو مذاکرات کی پیشکش
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل میں اخلاص کا مظاہرہ کرے ہم دو قدم آگے بڑھنے کے لئے تیار ہیں، لیکن استحکام اور امن کی ہماری خواہش کو کمزوری کی علامت نہ سمجھا جائے۔ اپوزیشن چاہے لانگ مارچ کرے یا الٹا لٹک جائے اسے این آر او نہیں دوں گا۔ہر قسم کی سوچ اور نظریے کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہوں، لیکن میں کبھی بڑے بڑے چوروں کو این آر او نہیں دوں گا اور ڈاکوؤں سے کبھی مفاہمت نہیں کروں گا، یہ غلط ہوگا کہ چھوٹے چوروں کو جیل میں ڈالوں اور بڑے ڈاکوؤں کو این آر او دوں، لہذا میں ایسا نہیں کروں گا۔وزیراعظم عمران خان نے کوٹلی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو پیش کش کی کہ آپ نے جدھر بھی لانگ مارچ کرنا ہے کریں، میں اس کے لیے آپ کی مدد کروں گا، لیکن آپ اگر الٹا بھی لٹک جائیں تب بھی این آر او نہیں دوں گا۔انہوں نے کہا کہ مودی بھارت کوتقسیم کرکے الیکشن توجیت جائیگامگرملک میں تباہی کی بنیادرکھ رہاہے، ہندوستان کے حالات دیکھیں،ملک تقسیم ہو چکا ہے، ہندوستان میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں ڈری ہوئی ہیں، آر ایس ایس کا جب بھی ایجنڈا سامنے آیا اپنے ہی ملک کو نقصان پہنچایا، مودی کو پیغام ہے آپ کی آئیڈیالوجی آپ کو الیکشن کو جتا دے گی لیکن ہندوستان کو تباہ کر دے گی، آج پھر پیغام دیتا ہوں پانچ اگست کے اقدام کو واپس کریں اور پھر ہم سے بات کریں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم آپ سے پھر سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں، یہ مت سمجھیں کمزوری کے عالم میں آپ سے دوستی کرنا چاہتے ہیں، یہ ملک کلمے کی بنیاد پر بنا،یہ کسی کے سامنے جھکنے والے نہیں، دوستی کی بات سے یہ مت سمجھیں ہمیں کوئی ڈر یا خوف ہے، ہم چاہتے ہیں کشمیری آزاد ہوں یہ ان کا انسانی اور جمہوری حق ہے، مودی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بحال کرو، 5 اگست کا اقدام واپس لے کرہم سے مذاکرات کرو اور کشمیرکا مسئلہ ہمارے ساتھ مل کرحل کرو۔علاوہ ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے کے لئے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ استصواب رائے کے انعقاد کا وعدہ پورا کرے۔