میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران فاروق کیس معظم علی کے برطانوی دوست کا بیان ریکارڈ

عمران فاروق کیس معظم علی کے برطانوی دوست کا بیان ریکارڈ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۶ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں مزید 2 گواہوں کے بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرلیے۔ بدھ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی، اس دوران 3 گرفتار ملزمان محسن علی سید، خالد شمیم اور معظم علی کو عدالت پیش کیا گیا۔ برطانوی گواہ محمد اکبر اور معین الدین شیخ نے ویڈیو لنک کے ذریعے بیانات ریکارڈ کرائے، جبکہ ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز نے گواہوں سے سوالات پوچھے اور وکلائے صفائی ذیشان ریاض چیمہ اور محمد بخش مہر نے گواہوں پر جرح کی۔ٹیکسی ڈرائیور گواہ محمد اکبر نے اپنا بیان وڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ معظم علی پہلی مرتبہ الطاف حسین کی شادی میں شرکت کے لیے انگلینڈ آیا، وہ پہلا موقع تھا جب معظم علی سے میری ملاقات ہوئی، اس کے بعد میں اور معظم اچھے دوست بن گئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ معظم لندن وزٹ کے دوران میرے ساتھ رہا، معظم علی تین سے چار دفعہ مزید انگلینڈ آیا اور میں نے 2 مرتبہ پاکستان کا وزٹ کیا، میں نے پاکستان کا دورہ کیا تو معظم علی مجھے ائیرپورٹ پک کرنے آیا، مجھے کہا گیا کہ کچھ وجوہات کی بناپر اس ایریا سے باہر نہ جانے دیا جائے جہاں مجھے ٹھہرایا گیا۔گواہ کے مطابق میں یقین سے اس متعلق نہیں کہہ سکتا ،مگر وہ ایریا نائن زیرو تھا، جب میں وہاں گیا تو خوفزدہ ہو گیا، وہاں چیک پوسٹ بنی تھی اور بیریئر کے ساتھ کھڑے افرا کے پاس گنیں بھی تھیں، وہ میرا آخری دورہ تھا جس کے بعد میں نے طے کیا کہ آئندہ وہاں نہیں جاؤں گا، میں اس ٹائپ کا آدمی نہیں ہوں۔گواہ ٹیکسی ڈرائیور کا کہنا تھا کہ معظم علی آخری مرتبہ سردیوں میں انگلینڈ آیا اور مجھے کہا کہ ایجویئر لے جاؤ، یہ وہ علاقہ ہے جہاں لندن میں ایم کیو ایم کا ہیڈ کوارٹر ہے، معظم علی نے وہاں 2 گھنٹے گزارے اور واپسی پر اسے پسینہ آ رہا تھا اور وہ کانپ رہا تھا۔انہوں نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ موبائل ڈیٹا ٹرانسفر کے دوران معظم علی کا میسج سامنے آیا، معظم علی نے میسج میں محسن علی سید اور اس کی اتحاد ایئرویز کی فلائٹ کی تفصیل بھجوائی تھی، معظم علی نے بتایا کہ اس کا بھتیجا محسن علی اسٹوڈنٹ ویزہ پر آ رہا ہے، محسن علی کو ائیرپورٹ سے پک کیا اور اپنے دوست فرخ کو کہہ کر رہائش کا بندوبست کرایا۔ٹکیسی ڈرائیور گواہ محد اکبر کا کہنا ہے کہ میرے دوست فرخ نے بتایا کہ محسن علی کی پڑھائی میں کوئی دلچسپی نہیں، یہ بھی بتایا کہ محسن علی زیادہ وقت کمرے میں گزارتا ہے اور فون پر بات کرتا رہتا ہے۔ عدالت نے دونوں گواہوں کے بیان قلمبند کرنے کے بعد مزید 2 گواہوں کو (آج) جمعرات کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں