سرکاری لائن سے تیل چوری، ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے
شیئر کریں
آئی جی سندھ نے صوبے میں سرکاری لائن سے تیل چوری کرنے والے ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں سرکاری لائن سے تیل چرانے پر کارروائی کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے ، آئی جی سندھ کی جانب سے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کو ایک خط لکھ دیا گیا ہے ۔خط میں تیل چوروں کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بذریعہ خط آئی جی کو تیل چوری کی دستاویزات دی تھیں۔آئی جی سندھ نے خط میں لکھا کہ تیل چوری میں ملوث ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی جائیں، انھوں نے خط میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کا حوالہ بھی دیا، اور لکھا کہ ملزمان سرکاری لائن سے تیل چوری کر کے فروخت میں ملوث ہیں۔آئی جی سندھ نے ملزمان کا مکمل ریکارڈ بھی ایف آئی اے کو بھیج دیا ہے ، ذرائع کے مطابق سندھ بھر میں 5سال کے دوران تیل چوری کے 23مقدمات درج ہیں۔ان مقدمات میں گروہ سرغنہ لطف سیال، عبیداللہ اور مہران، گل خان، گل بہار، یونس سمیت 16 افراد نامزد ہیں، ان ملزمان نے تیل چوری کر کے بنگلے ، گاڑیاں اور پراپرٹی بھی خریدیں۔