میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیپلزپارٹی ،ایم کیوایم کی ملی بھگت سے کراچی کے شہری پریشان ہیں،حافظ نعیم الرحمن

پیپلزپارٹی ،ایم کیوایم کی ملی بھگت سے کراچی کے شہری پریشان ہیں،حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
جمعه, ۶ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے اس کے باوجود ساڑھے تین کروڑ آبادی والا شہر صحت ، روزگار،تعلیم ، ٹرانسپورٹ سمیت بنیادی ضروریات اورسہولیات سے محروم ہے ،کراچی کے شہری طویل عرصے سے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی ملی بھگت سے پریشان ہیں ،عوام کو بلدیاتی انتخابات کی صورت میں ایک سنہری موقع ملا ہے ،عوام 15جنوری کو ترازو پر مہر لگاکراہل،امانت دار قیادت کو منتخب کریں ،جماعت اسلامی شہر میں تعمیر و ترقی کا سفر ازسر نو شروع کرے گی ،جماعت اسلامی کے تحت 8جنوری کوباغ جناح گراؤنڈ میں اعلان کراچی جلسہ عام منعقد ہوگاجس میں بچے ، بزرگ ،جوان سمیت کراچی کی خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوں گی ، ہم اعلان کراچی جلسہ عام میں عوام کے تحفظ ، اختیار، تعلیم وصحت، روزگار اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر مسائل کے حل کے حوالے سے روڈ میپ دیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین کراچی کے تحت اپنے حلقہ انتخاب نارتھ ناظم آباد بلاک Aیوسی 8الفلاح میںاپنے پینل میں شامل نامزد وائس یوسی چیئرمین ذوالفقار احمد اور کونسلرز کے ہمراہ ’’خواتین کنونشن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ پولیس کا پورا نظام سندھ حکومت کے تحت چل رہا ہے ،آئے روز مسلح ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میںقیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے لیکن حکومت ،محکمہ پولیس اور متعلقہ اداروں کی جانب سے عوام کی جان و مال کے تحفظ لے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے ،رینجرز کے اعلیٰ سطحی ذمہ دارن سے بات کی جائے تووہ کہتے ہیں کہ ہمیں اختیارات نہیں ہیں ،بلدیاتی انتخابات اس حوالے سے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں کہ کراچی کے شہری اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں ،شہر کراچی اس وقت آئی سی یو میں ہے ، اس کے باوجود پاکستان میں 54فیصد ایکسپورٹ کراچی سے ہی ہوتی ہے ،67فیصد ریونیو کراچی جنریٹ کر کے دیتا ہے ، کراچی کے عوام نے 2018میںبڑی تمناؤں سے پی ٹی آئی کوووٹ ڈالے لیکن اس نے پلٹ کر نہیں دیکھا۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اندرون سندھ کے غریب بچوں کے ساتھ کھڑے ہوکر تصویر کھنچوائی ،جس میں واضح طور پر نظر آرہا تھا کہ بچوں کے پیروں میں جوتے تک نہیں تھے اور خود بلاول بھٹو زرداری نے جو جوتے پہنے ہوئے تھے وہ انتہائی قیمتی تھے،سندھ حکومت مسلسل 15سال سے اقتدار میں ہے لیکن اس نے عوام کو بنیادی انسانی ضروریات اور سہولیات تک فراہم نہیں کیں، 326ارب روپے صوبے کاتعلیم کا بجٹ ہے ،پورے سندھ میں 49ہزار اسکولز ہیں جس میں سے کراچی میں 4ہزار اسکولز ہیں لیکن کوئی بھی اسکول ایسا نہیں جس میں یہ جاگیردار اور وڈیرے اپنے بچوں کو تعلیم دلواسکیں ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اقتدار میں نہیں ہے لیکن اس کے باوجود فلاح و بہبود کے کام کررہی ہے ، نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے بنو قابل پروگرام کے تحت آئی ٹی کے کورسز کروائے جارہے ہیں ، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ انٹرویو مکمل ہونے کے بعد جنوری میں 10ہزار بچوں اور بچیوں کے لیے کلاسز شروع کروائیں گے ۔جماعت اسلامی حکومت میں نہ ہونے کے باوجود خدمت کا کام کررہی ہے،بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد بھرپور طریقے سے کام کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں