میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
طالبان حکومت کا چین کے ساتھ پہلا بین الاقوامی معاہدہ

طالبان حکومت کا چین کے ساتھ پہلا بین الاقوامی معاہدہ

جرات ڈیسک
جمعه, ۶ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

افغانستان کی طالبان حکومت نے ملک کے شمالی علاقے دریائے آمو کے قریب تیل نکالنے کے لیے چین کے ساتھ پہلا بین الاقوامی معاہدہ کر لیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان معاہدے پر دستخط کی تقریب میں طالبان حکومت کے نائب وزیراعظم برائے معاشی امور ملا عبدالغنی برادر نے کہا کہ اس سے افغانستان کی معیشت مضبوط ہو گی اور تیل پر خود انحصاری میں اضافہ ہو گا۔ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ معاہدہ 25 سال کے لیے چین کی تیل اور گیس کمپنی کے ساتھ کیا گیا ہے جو سرکاری کارپوریشن کا حصہ ہے۔ ترجمان کے مطابق ساڑھے 4 ہزار کلومیٹر کے علاقے سے تیل نکالا جائے گا، تیل نکالنے کی یومیہ مقدار ایک ہزار سے دو ہزار کلومیٹر تک بڑھائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چینی کمپنی سال میں 15 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جو اگلے تین سال میں بڑھ کر 54 کروڑ ڈالر ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے میں طالبان حکومت کو 20 فیصد کی شراکت داری حاصل ہے، جو بڑھ کر 75 فیصد ہو سکتی ہے۔ طالبان ترجمان نے مزید کہا کہ طالبان کو 25 سالہ معاہدے سے 15 فیصد رائلٹی بھی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دریائے آمو سے نکلنے والا تیل افغانستان میں ہی ریفائن کیا جائے گا، اس طرح افغانستان جلد تیل کے حوالے سے خود کفیل ہو جائے گا۔ منصوبے کے ذریعے 3 ہزار افغانوں کو ملازمت ملنے کا امکان ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں