میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وضاحت پرڈی جی آئی ایس پی آرکاشکریہ،ن لیگ ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، احسن اقبال

وضاحت پرڈی جی آئی ایس پی آرکاشکریہ،ن لیگ ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، احسن اقبال

ویب ڈیسک
جمعرات, ۶ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

مسلم لیگ(ن)کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن)ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی اور ہماری ڈیل صرف عوام کے ساتھ ہے، میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے بھی اس کی وضاحت کردی ، اسٹیٹ بینک کے قانون میں گورنر اسٹیٹ بینک کو پاکستان کے وزیر اعظم سے بھی زیادہ طاقتور اور بااختیار بنا دیا ہے، گورنر براہ راست صرف بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی بات سنے گا اور اس قانون کے ذریعے حکومت پاکستان کو بینکوں کا یرغمال بنا لیا گیا ہے۔کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کے بعدپریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ فسکل مانیٹری بورڈ کو اسٹیٹ بینک کے قانون میں ختم کیا گیا ہے اس کے نتیجے میں پاکستان میں معاشی سطح پر انتشار پیدا ہو گا جبکہ فسکل اور مانیٹری پالیسی کو کوآرڈینیٹ کرنے کا میکانزم ختم کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح اس میں جو شرائط شامل کی گئی ہیں اس میں اسٹیٹ بینک کے گورنر کو پاکستان کے وزیر اعظم سے بھی زیادہ طاقتور اور بااختیار بنا دیا ہے، پاکستان کا وزیر اعظم تو پھر بھی پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے لیکن گورنر اسٹیٹ بینک نہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہو گا، نہ اس ملک میں کسی کی بات سننے کا مجاز ہو گا، وہ اگر کسی کی بات سنے گا تو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی بات سننے کا مجاز ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے حکومت پاکستان کو بینکوں کا یرغمال بنا لیا گیا ہے اور جب حکومت پاکستان اپنا تمام قرضہ بین الاقوامی بینکوں سے لے گی تو وہ اپنی شرائط پر قرض دیں گے اور ملک کی مالی خودمختاری پر بھی سمجھوتہ ہو گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے نزدیک اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کا بل ملک کی معاشی خودمختاری کو سرینڈر کرنے کا بل ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ہر پاکستانی ملک کے دفاع اور خودمختاری میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنمائوں سے درخواست کی کہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے اسٹیٹ بینک کے قانون پر نظرثانی کریں اور اس میں وہ شقیں نکالیں جو قابل اعتراض ہیں اور جن سے پاکستان کی مالی خودمختاری پر سمجھوتہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ گزارشات کسی سیاست کے جذبے کے تحت نہیں کی ہیں، یہ حکومت اور اپوزیشن کی بات نہیں ہے، یہ پاکستان کے عوام اور پاکستان کی بات ہے۔احسن اقبال نے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کو بھی اس بل پر نظرثانی کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو پہلے پاکستانی بن کر سوچنا چاہیے تاکہ ہم وہ کام کریں جو پاکستان کے مفاد میں ہے۔اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسے آئٹمز جن کا براہ راست اثر عوام پر پڑ رہا تھا، ان پر ہم قومی اسمبلی میں اپنی سفارشات جمع کرانا چاہ رہے تھے لیکن آج ہم نے مسلم لیگ(ن)کی بات بہت غور سے سنی ہے اور کئی پہلوئوں پر دوبارہ غور کریں گے جبکہ ہو سکتا ہے کہ ہمیں اب اپنی ترامیم میں ایک دو نکات کا اضافہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بعد جو صورتحال ہے اس کے بعد ضروری ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو مل کر فیصلہ کرنا چاہیے، ہم حکومت کا حصہ ہیں یا نہیں ہے اس بات سے قطع نظر جو فیصلہ پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لیے صحیح ہو گا، ہم وہی کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی اور ہماری ڈیل صرف عوام کے ساتھ ہے، میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے بھی اس کی وضاحت کردی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں