میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ لائیو اسٹاک،امریکا سے درآمد 6 بیل مرنے کا اسکینڈل ڈاکٹر مظفر وگھیو کو لے ڈوبا

محکمہ لائیو اسٹاک،امریکا سے درآمد 6 بیل مرنے کا اسکینڈل ڈاکٹر مظفر وگھیو کو لے ڈوبا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۶ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں امریکا سے درآمد کئے گئے 6 بیل مرنے کا اسکینڈل ڈائریکٹر کو لے ڈوبا،گریڈ19 کے افسر ڈاکٹر مظفر وگھیوکو معطل کردیا گیا، معطل افسر پر کرپشن کا بھی شبہ ہے۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز سندھ نے گزشتہ برس آمریکا سے 17 بیل درآمدکئے تھے، سرخ سندھی گائے کے نسل کی افزائش کیلئے ایک بیل کی قیمت 90 لاکھ روپے ہے، بیل درآمد کرنے کے بعد ایئرپورٹ پر ہی ایک بیل مرگیا، باقی 16 بیل کورنگی سیمن پروڈکشن میں منتقل کئے گئے ، سیمن پروڈکشن یونٹ میں مناسب دیکھ بھال نہ ہونے، خوراک نہ ملنے اور ویکسین نہ ملنے کے باعث مختلف اوقات میں مزید 5 بیل مرگئے، 6 بیل مرنے کے بعد محکمہ لائیواسٹاک اینڈ فشریز کے صوبائی وزیر عبدالباری پتافی نے نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کے احکامات جاری کئے ، جس پر سیکریٹری لائیو اسٹاک اعجاز احمد مہیسر نے سیمن پروڈکشن یونٹ کورنگی کراچی کے انچارج طاہر خانزادہ کو 10 دسمبر 2021 کو معطل کیا گیا،اس کے علاوہ گریڈ 19 کے افسر ڈائریکٹر اینیمل ہسبینڈری اینڈ وٹنری سائنسز ڈاکٹر مظفر وگھیو کو معطل کرنے کی سفارش چیف سیکریٹری سندھ کو کی گئی، چیف سیکریٹری سندھ نے ڈاکٹر مظفر وگھیو کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ محکمہ لائیو اسٹاک کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیمن پروڈکشن یونٹ کراچی میں آمریکا سے درآمد کئے گئے بیل میں سنگین غفلت کا مرتکب ہونے پر ڈاکٹر مظفر وگھیو کو معطل کیا گیا ہے، شبہ ہے کہ انہوں نے بیل کی فیڈ کی مد میں جاری کئے گئے ایک کروڑ روپے کی رقم میں کرپشن کی ہے اور بیلوں کو کم خوراک دی گئی۔ جبکہ سیمن پروڈکشن یونٹ کورنگی کی چارج گریڈ 18 کے افسر ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد حسین پنہور کے حوالے کی گئی ہے، جبکہ بیلوں کی مناسب دیکھ بھال او ر خوارک کیلئے3ڈاکٹرز سمیت ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں