صادق و امین کے چمچے سندھ کی ترقی دیکھ نہیں سکتے مراد علی شاہ
شیئر کریں
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی وزرا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے اجلاسوں میں غریب عوام کے مسائل پر گفتگو نہیں کرتے بلکہ یہ بات ہوتی ہے کہ حکومت سندھ کی برائی کیا کی جائے کیونکہ صادق و امین کے چمچے سندھ کی ترقی دیکھ نہیں سکتے۔کراچی میں نیبر ہوڈ امپر دومنٹ پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ وفاق وزرا پھر میڈیا پر بھی یہ رپورٹ کرتے ہیں اور پھر میڈیا پر اس کا شور مچ جاتا ہے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ میڈیا کو وزرا کی متنازع باتیں درکار ہوتی ہیں اور پھر ایک شور برپا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سندھ کے دشمن اور یہ چمچے اپنی اپنی بکواس شروع کردیتے ہیں۔انہوں نے کراچی کے حوالے سے کہا کہ ابراہیم حیدری اور عمر کالونی کے روڈ بھی پراجیکٹ میں شامل ہیں۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں مختلف مقامات پر سڑکوں کی استری کے لیے 5 کروڑ روپے دیے تھے۔انہوں نے کہا کہ نیبر ہوڈ امپر دومنٹ پراجیکٹ میں ککری گراؤنڈ کو شامل کیا ہے۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کو اپنا وارث سمجھنے والوں نے کراچی کا جو حال کیا ہے وہ آپ کے سامنے ہے۔ کراچی میں انکروچمنٹ کو ہٹانے کا کام صوبائی حکومت کا کام نہیں ہے بلکہ ڈی ایم سیز اور کے ایم سی کا کام ہے ۔ انکروچمنٹ کرواتے بھی وہی ہیں اور جب ہٹانے کا وقت آتا ہے تو کہتے ہیں کہ سندھ حکومت کوئی پاور نہیں دیتی۔سید مراد علی شاہ نے سوال اٹھایا کہ کس نے پاور لیے تھے آپ کے؟انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنے پاور کی بنیاد پر انکروچمنٹ کی اجازت دی اور اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔وزیر اعلی سندھ نے وفاقی حکومت کے حوالے سے کہا کہ وفاقی حکومت نے 63 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا ہمیں اس سے کم ملے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی بنیاد ہم پبلک پارٹنرز کی طرف جارہے ہیں، یہ قرضے ہیں جنہیں آنے والی نسلوں کو واپس کرنے ہیں لیکن اس وقت شہر کو ڈیولپمنٹ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔وزیر اعلی سندھ نے اپنے اختتامی کلمات میں ورلڈ بینک کے نمائندوں کا بھی
شکریہ ادا کیا جنہوں نے مختلف ترقیاتی منصوبوں میں خصوصی دلچسپی دکھائی۔