ٹرمپ کی دھمکیوںکے بعد وزیراعظم چھپ کر بیٹھ گئے،عمران خان
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ پاکستان مخالف بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ 25 ارب روپے کے لیے ذلیل کر رہا ہے ٗ اسحاق ڈار کے بیٹے کے دو ٹاور ہی 25 ارب روپے کے ہیںٗہمارے اپنے لیڈر ملک کو بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں ٗملک کے ادارے مافیا کے ہاتھوں مفلوج ہیں ٗہمیں انڈین لابی کی ضرورت نہیں ٗ افغانستان کا امن پاکستان کے مفاد میں ہے ٗ شہباز شریف ڈرامے باز ہیں ٗ وزیر اعلیٰ پنجاب امریکیوں کو خوش کرنے کے لیے ہر روز نیا ہیٹ پہنتے ہیں ٗدونوں بھائی امریکہ سے کہتے ہیں تیسری باری بھی دلوا دیں ٗ مولانا فضل الرحمان نے امریکی سفیر سے ووٹ بیچنے کی بات کی۔ جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی دھمکی کے حوالے سے عمران خان نے کہاکہ امریکا اپنی 16 سالہ ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، جبکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ امریکا ہمیں 25 ارب روپے کے نام پر ذلیل کر رہا ہے، اسحاق ڈار کے بیٹے کے دو ٹاور ہی 25 ارب روپے کے ہیں انہوں نے سابق وزیراعظم کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ نواز شریف کے 300 ارب روپے ملک سے باہر پڑے ہیں، جو وہ چوری کرکے لے گئے تھے۔عمران خان نے امریکا کے موجودہ رویے کا ذمہ دار اپنے ملک کے طبقہ اشرافیہ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں انڈین لابی کی ضرورت نہیں، ہمارے اپنے لیڈر ملک کو بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور اس ملک کے ادارے مافیا کے ہاتھوں مفلوج ہیں۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو افغانستان میں مکمل امن چاہتا ہے اور افغانستان کا امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان نے امریکی سفیر سے ووٹ بیچنے کی بات کی، سیاسی ایلیٹ نے ہماری عزت نفس کو ختم کر دیا ٗ ہم اسی قوم سے پیسہ اکھٹا کر کے امریکہ کو بتائیں گے ٗہم عزت دار قوم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے کہا انتخابات شفاف نہیں ہوتے ۔ عمران خان نے خواجہ آصف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ امریکامیں کہتے ہیں اپنا گھر ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امن کے سب سے زیادہ خواہاں ہیں، ہم نے امریکیوں کے کہنے پر اپنے قبائلی علاقے تباہ کر دیئے۔عمران خان نے کہا کہ شریف برادران نے سعودی عرب میں جا کر شاہی خاندان کو کہا کہ حکومت یمن میں اتحادی فوج کا ساتھ دینے کیلیے پاک فوج کو بھیج رہے تھے لیکن اس وقت کے آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے اس کی مخالفت کی تھی۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے کسی اور کی جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں اور آج امریکا جو کچھ کر رہا ہے اس کی ذمہ دار بھی سیاسی اشرافیہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ دنیا بھر میں امریکی سفارتخانوں کی جانب سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو جاری کی جانے والی تفصیلات وکی لیکس کے ذریعے منظر عام پر آئیں جن میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ نواز شریف نے امریکی سینیٹرز کو کہا تھا کہ ممبئی کے حملے پاکستانیوں نے کرائے ہیں جس کے خلاف ایکشن مسلم لیگ (ن) کی حکومت کرے گی۔وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے امریکی حکام کو کہا تھا کہ جماعت الدعوۃ کے ہسپتال اور مدرسوں کو ٹیک اوور کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے امریکا سے معلومات درکار ہے تاکہ اس گروپ کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز کریں۔عمران خان نے وکی لیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شہباز شریف نے امریکی سفارتکار کو کہا کہ امریکی صدر کی دھمکیوں کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان چھپ کر بیٹھے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ حالات کا مقابلہ کرنے کے بجائے چوہوں کی طرح چھپنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔