گورنرراج نہ عدم اعتماد،پنجاب میں اِن ہاؤس تبدیلی مشن زرداری کے سپرد
شیئر کریں
وفاقی حکومت نے پنجاب میں گورنر راج لگانے کے بجائے ان ہائوس تبدیلی کو زیادہ مضبوط آپشن قرار دیتے ہوئے اقدامات شروع کر دیئے۔ذرائع کے مطابق ان ہائوس تبدیلی کیلئے اعتماد کے ووٹ کا آپشن استعمال کیا جائے گا، اس سلسلہ میں آصف زرداری کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ان ہائوس تبدیلی کے لیے تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جائے گی، تحریک انصاف اور (ق)لیگ اتحاد اعتماد کا ووٹ نہ لے سکا تو وزیر اعلی کا دوبارہ انتخاب ہو گا۔حکومتی ذرائع کے مطابق (ق) لیگ کے چھ ارکان کی شجاعت کیمپ میں واپسی اس سلسلہ میں گیم چینجر بن سکتی ہے۔اس سلسلے میں حکومت کی اتحادی جماعتیں میں مشاورت ہورہی ہے ، اتحادی ان ہائوس تبدیلی کے حق میں ہیں۔ذرائع کے مطابق ان ہاوس تبدیلی کیلئے اعتماد کے ووٹ کا آپشن استعمال کیا جائے گا، جس کے لئے آصف زرداری کو خصوصی ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ان ہائوس تبدیلی کیلئے تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جائے گی اور وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے کہا جائے گا ، اعتماد کا ووٹ نہ لیاجا سکا تو وزیر اعلیٰ کا دوبارہ انتخاب ہوگا۔یاد رہے مسلم لیگ ن کو پنجاب میں عدم اعتماد کے معاملے پر پارٹی کے اندر مخالفت کا سامنا ہے، چند سینئر رہنما عدم اعتماد یا اعتماد کے ووٹ سے پہلے نمبرز پورے کرنے کے خواہاں ہے ، لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں نمبرز پورے نہ کرسکے تو مزید سیاسی نقصان ہوگا۔چند لیگی رہنما کا مزیدکہنا تھا کہ اتفاق رائے تک عدم اعتماد یا گورنر کی ہدایت کوروک لیاجائے، ہمارے18معطل ایم پی ایز کا معاملہ بھی ابھی حل نہیں ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق ن لیگ صوبائی قیادت اب بھی فوری عدم اعتماد جمع کرانے کے حق میں ہے۔