فواد چودھری نے حکومت پی ٹی آئی رابطوں کی تصدیق کر دی
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہمارے حکومت کے ساتھ غیر رسمی رابطے ہورہے ہیں، صدر مملکت نے بھی اسحاق ڈار کو سمجھایا۔ یہ حکومت چند ہفتوں کی مہمان رہ گئی ، ہماری خواہش ہے 20 مارچ سے پہلے عام انتخابات کا عمل مکمل ہو جائے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ یہ حکومت تیزی سے اپنی مقبولیت کھو رہی ہے، ملک میں الیکشن کے علاوہ کوئی نظام استحکام نہیں دے سکتا، شہباز شریف گزشتہ دن پارلیمانی جمہوریت پر لیکچر دے رہے تھے، وفاقی حکومت کی مداخلت، دھاندلی کے باوجود ہم نے کشمیر کا الیکشن بھی جیتا، عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی کی کوئی بنیاد نہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 7 بلین ڈالرز کے قریب رہ گئے ہیں، اس حکومت نے جانا ہی جانا ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 3 سال کی کم سطح پر ہیں، تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود حکومت عوام کو ریلیف نہیں دے رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی اہمیت کھو رہی ہے، ہم انتخابات کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں، پاکستان کو سب سے بڑا چیلنج معیشت کا درپیش ہے، 15 دن گزار لیں یا ایک ماہ اس حکومت نے آخر جانا ہے، وفاق پنجاب کے 176 ارب کا مقروض ہے، ہماری نظر میں یہ حکومت چند ہفتوں کی مہمان رہ گئی ہے، ہماری خواہش ہے 20 مارچ سے پہلے الیکشن پراسس مکمل ہوجائے، ہمارے دور میں 6 فیصد پر معیشت گروتھ کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہورہی ہیں، اس حکومت کی کوئی انرجی، گیس پالیسی نہیں، ملک میں انڈسٹریز بند ہورہی ہیں، ہم چاہتے ہیں ملک میں آئین کیخلاف کوئی کام نہیں ہونا چاہیے، پاکستان کو آئین کے مطابق چلانا چاہیے، اداروں سے تلخیاں کم کرنے پر گامزن ہیں، ہمارا ڈر یہ ہے جو معیشت کا حال ہے، شہباز شریف، زرداری، اسحاق ڈار لندن چلے جائیں گے، مولانا فضل الرحمان کا کوئی پتا نہیں افغانستان بیٹھے ہوں۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہم اداروں کے ساتھ اپنی تلخیاں بڑھانا نہیں کم چاہتے ہیں، بعض عناصر ان تلخیوں کو بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری بند ہونی چاہئیں، اعظم سواتی کو ایف آئی اے کی طرف سے نوٹسز کی بھرمار ہوگئی ہے، ہر معاملے میں قریبی مشاورت سے آگے بڑھیں گے، مسلم لیگ ق اتحادی ہیں اور اتحادی رہیں گے، نقطہ نظر ہوسکتا ہے لیکن حتمی فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے، ، پرویز الہی نے کہا اگر اسمبلی توڑنے میں تاخیر ہوجائے تو حرج نہیں، پرویز الہی نے کہا جب عمران کہیں گے اسمبلیاں توڑ دیں گے۔