میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل بینک پر ایک ارب 20 کروڑ روپے کا جرمانہ

نیشنل بینک پر ایک ارب 20 کروڑ روپے کا جرمانہ

ویب ڈیسک
پیر, ۵ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(نمائندہ جرأت)نیشنل بینک کو فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی پر ایک ارب20 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد، انتظامیہ بھاری جرمانے کے باوجود ذمہ داری کا تعین کرنے میں ناکام ہوگئی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل بینک نے میسرز فتح ٹیکسٹائیل ملز لمیٹڈکے ساتھ مل کر ایک مشکوک ری فنانسنگ اسکیم چلائی، فتح ٹیکسٹائیل ملز نے مختلف اشیاء برآمد کیں جو مختلف ممالک میں41 امپورٹرز تک پہنچائی گئیں، 1992 سے 2014تک 38 ملین ڈالرز کی ایکسپورٹ کی گئی،انتظامیہ یہ رقم 120 سے لے کر 180 دنوں میں واپس منتقل کرنے میں ناکام ہوگئی ، 38 ملین ڈالرز میں سے 10 ملین ڈالر نیشنل بینک کا پورشن تھا ۔اسٹیٹ بینک نے فارن ایکسچینج ریگولیشن 1947 پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث ایک ارب 2کروڑ 7 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، جبکہ این بی پی انتظامیہ نے سندھ ہائی کورٹ میں اسٹیٹ بینک کے خلاف فروری 2016میں عدالت میں پٹیشن دائر کی کہ اسٹیٹ بینک کا حکم نامہ اور جرمانہ معطل کیا جائے، نیشنل بینک ایکسپورٹ ، امپورٹ میں فارم ای کا سرٹیفکیٹ جاری کرتی رہی جس کے باعث ایکسپورٹر کی جانب سے پیرا 1947 کے سیکشن 12 (1) کی خلاف ورزی کی گئی اور ایکسپورٹ کے لئے بھاری رقم مقرر کی، این بی پی انتظامیہ 38 ملین ڈالر واپس نہیں لے کر آئی جس کے باعث غیر ملکی کرنسی کی کمی ہوگئی اور ایک ارب 20 کروڑ روپے کا نقصان ہوگیا، اس کے علاوہ قانونی کارروائی پر بھی بھاری رقم خرچ کی گئی جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوگیا۔ نیشنل بینک کی انتظامیہ فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ 1947کی خلاف ورزی اور قومی ادارے پر اسٹیٹ بینک کے جرمانے پر تحقیقات کرنے اور ذمہ داران کا تعین کرنے میں ناکام ہوگئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں