سپریم کورٹ نے جو کام کیے وہ حکومتوں کو کرنے چاہئے تھے، عمران خان
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سب کو قانون کے دائرے میں لانے کا کام سپریم کورٹ نے شروع کیا اور وہ کام کیے جو جمہوری حکومتوں کو کرنے چاہیے تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی لازم و ملزوم ہیں ٗچیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے پاناما لیکس کا فیصلہ کرکے نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی تھی ٗانتخابات ہوتے تھے قانون پر عملدر آمد نہیں ہوتا تھا ٗ کسی نے نہیں سوچا تھا وزیراعظم بھی قانون کے تابع ہوگا ٗ پاکستان میں ادارے خود مختار ہورہے ہیں ٗ قانون سازی کیلیے بھی اقدامات کررہے ہیں، 6 نئے قانون اسمبلی میں لے کر آرہے ہیں ٗآنے والے دنوں میں قرضوں سے نکل جائیں گے ٗپاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کا مسئلہ قومی مسئلہ ہے جس میں پوری قیادت، سول سوسائٹی اور علماء کو بھی سامنے آنا پڑے گا۔
بدھ کو سپریم کورٹ میں پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی پر فوری توجہ کے موضوع پر ایک روزہ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہماری حکومت نے ابتدائی 100 روز میں ہی نئے قوانین کی تیار کرلی تھی۔انہوں نے کہاکہ سول اور کرمنل پروسیجر کورٹ میں ترامیم متوقع ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ میں پہلا وزیر اعظم ہوں جسے چیف جسٹس نے دعوت دی ہے ٗ میں شکر گزار ہوں کہ میں عدالت میں پیش نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی کامیابی قانون کی حکمرانی ہی تھی اور وہی معاشرہ ترقی کرتا ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ معاشرہ ترقی کرتا ہے ٗجہاں قانون کی پاسداری ہو، کیوں کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلیے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی لازم و ملزوم ہے، میں یہ سمجھتا ہوں کہ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے پاناما لیکس کا فیصلہ کرکے نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی تھی۔وزیراعظم نے کہا کہ ماضی کی جمہوری حکومتیں صرف 5 سال کا سوچتی تھیں کہ اگلا الیکشن کیسے جیتیں، ان کے دور میں تمام حکومتی ادارے مفلوج تھے، ان کی چھوٹی سوچ کی وجہ سے ہم پانی جیسے سنگین مسئلے میں پھنس گئے، یہاں انتخابات ہوتے تھے قانون پر عملدرآمد نہیں ہوتا تھا، کسی نے نہیں سوچا تھا کہ وزیرِاعظم بھی قانون کے تابع ہوگا، میرے کانوں نے یہ بھی سنا کہ اچھا ہوا بنگلا دیش الگ ہوگیا وہ بوجھ تھا، آج وہی بنگلا دیش آگے کی طرف جارہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جمہوریت کا مقصد حکمرانوں کو قانون کے نیچے لانا ہے، سی ڈی اے میرے نیچے ہے پھر بھی آپ کو بتاتا ہے، عمران خان نے یہاں غلطی کی، میرے ماتحت ادارہ سی ڈی اے آج عدالت کو بنی گالا کی صورتحال بتارہا ہے، ایسا پہلے نہیں تھا، جن بوتل سے نکل چکا ہے،اب کوئی نہیں سوچے گا کہ وہ قانون سے بالاتر ہے۔