سپریم کورٹ، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم
شیئر کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ماڈل ٹاؤن کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے از خود نوٹس نمٹادیا۔ بدھ کوسپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے ماڈل ٹاؤن کیس کی نئی جے آئی ٹی بنانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور انہوں نے خود دلائل دیے۔طاہرالقادری نے عدالت میں دلائل د یتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے روز 10 افراد جاں بحق اور 71 زخمی ہوئے تھے، ہمارے اعداد و شمار کے مطابق 510 افراد زخمی ہوئے، پہلی ایف آئی آر پولیس کی مدعیت میں درج ہوئی اور پہلی جے آئی ٹی پولیس کی ایف آئی آر پر بنی۔طاہرالقادری کے مطابق جسٹس نجفی کمیشن بھی بنا جس کی رپورٹ بڑی مشکل سے ملی، ساڑھے چار سال سے انصاف نہیں ملا، اب محسوس ہوتا ہے انصاف کا دروازہ کھل گیا ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں کہہ چکا ہوں اس ٹرائل کی روزانہ سماعت ہو، آپ نے درخواست دی کہ ہفتے میں دو دن سنیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ٹرائل میں کتنے گواہ بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں، طاہرالقادری نے بتایا کہ 157 گواہ تھے اور 23 گواہان کے بیان ہو چکے ہیں۔جسٹس آصف سعید نے کہا کہ مشتاق سکھیرا کو ملزم بنانے کے بعد تمام بیانات دوبارہ ہوں گے۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے دلائل میں کہا کہ ٹرائل دوبارہ صفر کی سطح پر آگیا ہے، لارجر بینچ کی تشکیل سے مظلوموں کو انصاف کی امید ہوئی ہے۔