حکومت فارما سیوٹیکل مافیا کا گٹھ جوڑ، پیراسیٹامول کی قیمت میں ہوشربا اضافہ
شیئر کریں
وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے بخار کی ادویات کی نئی قیمتیں مقرر کردیں۔ڈریپ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیراسیٹامول کے فی پیکٹ کی قیمت 470 روپے، کیفین کا فی پیکٹ قیمت 270 جبکہ سسپینشن کی قیمت 117 روپے 60 پیسے مقرر کی گئی ہے۔محکمہ صحت نے معمولی بخار کی دوا پیراسیٹامول کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کے اعلان کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔یاد رہے کہ کچھ ماہ کچھ ماہ قبل مارکیٹ میں معمولی بخار کی دوا پیراسٹامول کی ادویات کی قلت ہوگئی تھی، بعد ازاں فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی سپلائی کو مارکیٹ میں دوبارہ بحال کردیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے فارما سیوٹیکل کمپنیوں کو پیراسیٹامول کی ادویات کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کی منظوری دینے کے بعد 3 نومبر کو محکمہ صحت کی جانب سے ادویات کی نئی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔اس سے قبل 21 اکتوبر کو معروف فارماسیوٹیکل کمپنی گلیکسو اسمتھ کلائن کنزیومر ہیلتھ کیئر پاکستان لمیٹیڈ نے پیناڈول کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے کمپنی کو نقصان ہو رہا ہے۔تاہم 3 نومبر کو پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچر ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) نے پیراسیٹامول کی قیمتوں میں اضافے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اْن دیگر ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنا چاہیے جن کی مینوفیکچرنگ بڑھتی ہوئی پیداوار کے پیش نظر ناقابل عمل ہو چکی ہے۔نوٹی فکیشن میں بتایا گیا کہ حکومت کی منظوری کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ا?ف پاکستان (ڈریپ) نے پیراسیٹامول کی قیمت میں اضافہ کا تعین کیا اور نئی قیمتوں پر ادویات کی فروخت کی اجازت دے دی گئی ہے۔نوٹی فکیشن میں مزید بتایا گیا کہ 200 پیراسیٹامول گولیوں (500 ملی گرام) کا ایک پیکٹ 470 روپے میں فروخت کیا جائے گا یا ایک گولی 2.35 روپے میں فروخت کی جائے گی۔