کے پی ٹی بورڈ ، وزارت میری ٹائم کے درمیان جنگ شدت اختیار کر گئی
شیئر کریں
کراچی پورٹ ٹرسٹ(کے پی ٹی)بورڈ اور وزارت میری ٹائم کے درمیان جنگ شدت اختیار کر گئی ہے، بورڈ نے وزیر اعظم عمران خان کو شکایتی خط لکھ دیا ہے۔ذرائع کے مطابق کے پی ٹی بورڈ نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ بیوروکریٹک مسائل ڈال کر کے پی ٹی بورڈ کے فیصلے روکے جا رہے ہیں، ٹگ خریداری میں رکاوٹ سمیت بورڈ میں چیئرمین پی این ایس سی کی شمولیت پر کے پی ٹی نے سوالات اٹھا دیئے۔خط میں کہا گیا ہے کہ کے پی ٹی بورڈ نے 75 ٹن کے 4 اے ایس ڈی شپنگ ٹگس کی خریداری کی منظوری دی، ترکش کمپنی سے 4 ٹگس کی خریداری کا معاہدہ 30 ملین ڈالر کا ہوا، ٹگ کی خریداری پورٹ آپریشن کو چلانے کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے، ٹگ نہ آنے کی صورت میں بڑے جہازوں کو ہینڈل کرنے میں مشکلات ہوں گی۔خط کے مطابق ٹگ نہ ہونے کی صورت میں پورٹ آپریشن مکمل طور پر بند ہو سکتا ہے یا بڑا حادثہ ہو سکتا ہے، اس صورت میں ساری ذمہ داری وزارت میری ٹائم پر ہوگی، متعلقہ وزارت کے پی ٹی کے کام میں رکاوٹ اور مداخلت کر رہی ہے، ماضی قریب میں کراچی پورٹ پر 3 حادثات ہو چکے ہیں جس میں سے 2 ٹگس نہ ہونے کی وجہ سے ہوئے۔خط کے مطابق کے پی ٹی کے پاس اس وقت 5 ٹگس موجود ہیں، 25 سے 60 ٹن کے یہ ٹگس بڑے جہازوں کے لیے ناکافی ہیں، جب کہ نئے ٹگس کی خریداری کے لیے ایل سی کھولنے کے لیے وزارت میری ٹائم کی اجازت درکار ہے، کے پی ٹی نے منسٹری آف میری ٹائم سے وزارت خزانہ کو 30 ملین ڈالر کی ایل سی کھولنے کی درخواست بھی کی ہے۔ کے پی ٹی کے مطابق پاکستانی روپوں میں قیمت خزانے میں جمع کرائی جائے گی اور اس کا بوجھ وفاقی حکومت پر نہیں ہوگا۔کے پی ٹی بورڈ نے چیئرمین پی این ایس سی کی بورڈ میں شمولیت پر بھی اعتراض اٹھا دیا، اس سلسلے میں خط میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی این ایس سی شکیل احمد منگنیجو کی بورڈ میں شمولیت درست نہیں ہے، وہ شپ اونر ایسویسی ایشن کی نشست پر ممبر بنے ہیں، جس کا وجود ہی نہیں تو ان کی رکنیت درست نہیں ہو سکتی۔وزیر اعظم کو خط میں کہا گیا ہے کہ بورڈ نے کرونا کے باعث بزنس کمیونٹی کو کرائے کی مد میں 20 دن کے ریلیف کا فیصلہ کیا تھا، بورڈ کے فیصلے کے باوجود وزارت میری ٹائم اس کی اجازت نہیں دے رہی، جب کہ وفاقی وزیر علی زیدی نے 20 جون کو بورڈ میٹنگ میں یقین دہانی کرائی تھی کہ اس کو منظور کر لیا جائے گا۔واضح رہے کہ کے پی ٹی بورڈ نے وزارت میری ٹائم پر بورڈ کے فیصلے پر مداخلت کا بھی الزام عائد کیا ہے۔