میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
15ویں قومی اسمبلی نے جمہوریت کو کمزور کیا، پانچ سالہ کارکردگی رپورٹ جاری

15ویں قومی اسمبلی نے جمہوریت کو کمزور کیا، پانچ سالہ کارکردگی رپورٹ جاری

ویب ڈیسک
جمعرات, ۵ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

پلڈاٹ نے گزشتہ قومی اسمبلی کی پانچ سالہ کارکردگی پر مبنی رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے 15ویں قومی اسمبلی نے جمہوریت کو کمزور کیا۔پلڈاٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ منتخب نمائندوں نے جمہوریت کو کمزور کرنے کے لیے اپنے آپ کو استعمال ہونے کا موقع دیا، قومی اسمبلی کے ایک دن کا اوسطاً خرچہ 6 کروڑ 65 لاکھ اور اجلاس کے ایک گھنٹے کا اوسطاً خرچہ 2 کروڑ 42 لاکھ روپے رہا، پانچ سال کے دوران قومی اسمبلی نے ایک ایم این اے پر 2 کروڑ پانچ لاکھ روپے خرچ کیے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15ویں قومی اسمبلی کے پانچ سال کے دوران ارکان کی حاضری 61 فیصد رہی، قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کی حاضری صرف 11 فیصد رہی، وزیراعظم شہباز شریف کی حاضری 17 فیصد رہی۔اگر جائزے میں گزشتہ اسمبلیوں کو بھی ملایا جائے تو 13 ویں قومی اسمبلی میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی حاضری 76 فیصد تھی جب کہ گزشتہ 20 سال کے دوران 9 وزرائے اعظم میں عمران خان کی حاضری سب سے کم رہی۔15ویں قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ بات جماعت اسلامی کے رکن عبدلاکبر چترالی نے کی، خواجہ آصف، اسعد محمود، مرتضی جاوید عباسی اور صلاح الدین سب سے زیادہ بات سے بات کرنے والوں میں شامل رہے۔ ارکان کی کم حاضری، نامکمل کورم، قانون سازی پر بحث نہ ہونا اور غیرمتعلقہ تقاریر 15ویں قومی اسمبلی کی غیرسنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔پلڈاٹ نے رپورٹ میں بتایا کہ 15ویں قومی اسمبلی کے اختتام نے آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کو غیر یقینی کیفیت میں ڈالا، 15ویں قومی اسمبلی نے بڑے بحرانوں کے حل کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا، سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندوں نے قومی اسمبلی کو ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے استعمال کیا، منتخب نمائندوں نے پارلیمانی ڈیکورم اور جمہوریت کو جمہوریت کو مجروح کیا،قلیل مدت کے فائدے کے لیے منتخب نمائندوں سیاسی عمل کے تسلسل کو نقصان پہنچایا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں