میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تجاوزات مافیا نے شہر کراچی کا نقشہ بگاڑ کر رکھ دیا

تجاوزات مافیا نے شہر کراچی کا نقشہ بگاڑ کر رکھ دیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۵ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ:حافظ محمد قیصر) تجاوزات مافیا نے شہر کراچی کا نقشہ بگاڑ کر رکھ دیا،شاہراہوں اور مقامی آبادیوں میں جگہ جگہ غیرقانونی تجاوزات مافیا کے قبضے ،سپریم کورٹ کے سخت احکامات کے باوجود بھی تجاوزات مافیا کے خلاف موثر اور دیرپا کارروائی تاحال عمل میں نہ لائی جاسکی،اینٹی انکروچمنٹ ،کے ایم سی،ٹریفک پولیس سمیت مقامی پولیس تجاوزات مافیا سے لاکھوں روپے کی وصولی میں ملوث، تجاوزات مافیا کی سرپرستی میں مقامی سیاسی پارٹیوں کے لوگ ملوث ہیں جسکی وجہ سے تجاوزات مافیا کے خلاف تاحال کوئی بھی موثر اور دیرپا آپریشن نہیں ہوسکا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق تجاوازت مافیا نے شہر کراچی کا نقشہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے اور روشنیوں کے شہر کراچی کی خوبصورتی کو اینٹی انکروچمنٹ کے افسران،کے ایم سی سمیت ٹریفک پولیس اور مقامی پولیس نے بھاری رقم کے عوض تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے تجاوزات مافیا سے کراچی میں نہ تو کوئی شاہراہ محفوظ ہے اور نہ ہی کوئی رہائشی علاقے بچے ہیں تجاوزات مافیا کی جانب سے غیرقانونی طور پر اہم اور مصروف ترین شاہراہوں پر قبضوں کی وجہ سے روڈ حادثات اور ٹریفک کی روانی متاثر ہونے جیسے سنگین مسائل معمول بن گئے ہیں ڈسٹرکٹ ملیر میں طاقتور تجاوزات مافیا نے قائد آباد فلائی اوور اور ملیر 15 فلائی اوور کے نیچے قبضہ کر کے رکشوں کے اسٹینڈز اور موٹرسائیکل اسٹینڈز سمیت دیگر پارکنگ ایریاء میں تبدیل کردیا ہے اسی طرح داود چورنگی پر ٹھیلے و پتھارے مافیا نے ایک عرصے سے قبضہ جما رکھا رکھا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ داود چورنگی پر ایک ٹھیلے و پتھارے کی جگہ 5 سے 7 لاکھ روپے میں فروخت کی جاتی ہے اسی طرح قائد آباد فلائی اوور کے نچے رکشہ مافیا کا راج ہے جہاں پر کارروائی کرنے سے ایس ایس پی ٹریفک بھی کترانے لگے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ تجاوزات مافیا کی جانب سے قائد آباد چوک سے ڈی ایم سی،ٹریفک پولیس اور تھانہ شاہ لطیف ٹاون پولیس مبینہ طور پر لاکھوں روپے بھتہ وصول کرتے ہیں ۔مقامی شہریوں نے روزنامہ جرأت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قائدآباد اسٹاپ پر رکشہ مافیا و ٹھیلے و پتھارا مافیا نے گزرنا محال کردیا ہے۔ خواتین اور اسکول و کالج جاتی ہوئی بچیوں کے ساتھ بدتمیزی اور فحش حرکات کرنے کے واقعات ہونا معمول بن گیا ہے ۔اگر کوئی شہری مزاحمت کرے تو الٹا معصوم شہریوں کو شاہ لطیف ٹاون پولیس اور ٹریفک پولیس کی موجودگی میں زدو کوب کیا جاتا ہے اسی طرح مین نیشنل ہائی وے پر ڈمپر مافیا کا راج ہے بھینس کالونی موڑ سے لیکر گلشن حدید تک ٹریفک پولیس کی مبینہ غفلت اور نااہلی کی وجہ سے جگہ جگہ مین نیشنل ہائی وے پر ڈمپر اور کینٹینرز پارک کر دیے جاتے ہیں جسکی وجہ سے روڈحادثات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملیر ٹریفک پولیس کے اہلکار مین نیشنل ہائی وے پر ڈمپر پارک کرنے کے 3 سو روپے وصول کرتے ہیں اسی طرح بھینس کالونی کے مقام مہران ہائی وے کے درمیان گرین بیلٹ پر تجاوزات مافیا نے قبضہ جمارکھا ہے اور مہران ہائی وے کے درمیان گرین بیلٹ پر مزدا،بسوں سمیت دیگر لوڈر گاڑیوں کی پارکنگ ایک عرصے سے قائم ہے اسی طرح قائد آباد کے علاقے اسپتال چورنگی سے تھانہ قائدآباد کی طرف جاتے ہوئے روڈ کے دونوں اطراف پر نجی کمپنیوں اور لوڈر گاڑیوں نے مبینہ طور پر مقامی پولیس کی سرپرستی میں پارکنگ ایریا بنا دیا ہے واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے تجاوزات مافیا کے خلاف واضح احکامات کے باوجود بھی ڈائریکٹر اینٹی انکروچمٹ،کے ایم سی،اور ٹریفک پولیس کے اعلی افسران مجرمانہ خاموشی اپنائے ہوئے ہیں جسکی وجہ سے شہریوں کا جینا دو بھر ہوگیا ہے شہریوں مجتنی مگسی،شاکراللہ خان،وقاص احمد،یونس آفریدی اور فاروق احمد نے روزنامہ جرأت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات مافیا کی سرپرستی میں مقامی سیاسی پارٹیوں کے لوگ ملوث ہیں اور ٹریفک پولیس کے اعلی افسران،کے ایم سی اور اینٹی انکروچمنٹ کے افسران کو تجاوزات مافیا کے خلاف آپریشن نہ کرنے پر زور دیتے ہیں جسکی وجہ سے تجاوزات مافیا کے خلاف تاحال کوئی بھی موثر اور دیرپا آپریشن نہیں ہوسکا ہے اور ٹریفک پولیس سمیت اینٹی انکروچمنٹ کے اعلی افسران سیاسی شخصیات کے زیر اثر ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں