میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایف بی آر سے سندھ کا صنعت کار ہاتھ کرگیا

ایف بی آر سے سندھ کا صنعت کار ہاتھ کرگیا

ویب ڈیسک
منگل, ۵ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر ) سے سندھ کا ایک صنعتکار ہاتھ کرگیا،رائس ملز، کاٹن فیکٹریز کے علاوہ خفیہ کاروبارکرکے کروڑوں روپے کا فائدہ حاصل کرلیا اور ایک روپیہ بھی ٹیکس ادانہیں کیا۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق سندھ کے صنعتکار مولچند سورج رائس مل، آئل فیکٹریز سمیت دیگر کاروبار کے مالک ہیں اور یہ ملکیت ان کے نام پر ہے ، فیڈرل بیورو آف ریونیو میں مولچند سورج کے جمع کروائے گئے ٹیکس تفصیلات میں انکشاف ہوا کہ انہوں نے اپنی دوسری ملکیت ظاہر نہیں کی اور ایف بی آر کو دھوکا دینے کے ساتھ ساتھ ٹیکس جمع نہ کروا کے ملکی خزانے کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں، ایف بی آر میں مولچند سورج نے ٹنڈو محمد خان ضلع میں سیری شوگر مل کے قریب ایس کے رائس اندو کاٹن جننگ پریسنگ فیکٹری اور آئل مل، ٹنڈو محمد خان میں ہی ایس کے رائس انڈسٹریز کاٹن جننگ پریسنگ فیکٹری اینڈ آئل مل ، میسرز ایس کے ٹریڈر ز کے نام پر اثاثے ظاہر کیے ہیں ۔ مولچند سورج کے ایک بیان حلفی میں یہ انکشاف ہوا کہ وہ مولچند سورج مایا ٹریڈرز کے نام سے بھی کاروبار کرتے ہیں اور مایا ٹریڈرز کا تمام کاروبار خفیہ ہے،صعنتکار مولچند سورج نے مایاٹریڈرز کے تمام کاروبار کا پاور آف اٹارنی تھرپارکر کے رہائشی رام چند ولد موہن لال کو دے رکھا ہے ، مولچند سورج نے مایا ٹریڈرز کا پاو ر آف اٹارنی رام چند کو دینے کے بعد ایف بی آر میں مایا ٹریڈرز کا کاروبار ظاہر نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ کاروبار سے کروڑوں روپے فائدہ لینے کے باوجود ایف بی آر میں مایا ٹریڈرز کے کاروبار کا ایک روپیہ بھی جمع نہیں کرواتے۔ دوسری جانب جرأت کی جانب سے رابطہ کرنے پر مولچند سورج نے مایا ٹریڈر ز کے نام پر کاروبار کا ٹیکس اداکرنے کے حوالے سے بہت کمزور موقف اختیار کیا اور کہا کہ مایا ٹریڈرز کے کاروبار پر ٹیکس ادا ئیگی ہورہی ہوگی، اس بات کا علم ان کے وکیل کو ہے، وہ وکیل سے پتا کرکے بتائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں