گرمی بڑھتے ہی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ،کے الیکٹرک نے صارفین کودن میں تارے دکھادیے
شیئر کریں
درجہ حرارت بڑھنے اور بجلی کی طلب میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک نے غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا ہے،پیر4 اکتوبرکوکراچی میں گرمی میں ہلکے اضافے پرکے الیکٹرک کے لیے کراچی کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی مسئلہ بن گئی بجلی کی قلت پرقابو پانے کے لیے کے الیکٹرک نے لوڈ مینیجمنٹ شفٹنگ کا فارمولا اپناتے ہوئے ایک علاقے کی بجلی بند کرکے لوڈ دوسرے علاقے کوشفٹ کرکے کام چلایا اس فارمولے کے تحت کراچی کے مضافاتی علاقوں ملیر،کورنگی،لانڈھی،لیاری،بلدیہ ٹان،کیماڑی،ابراہیم حیدری،قائد آباد سمیت دیگرعلاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے سے تجاوزکرگیا اورمذکورہ علاقوں میں صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک ایک گھنٹے کے بعد دوگھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ علاوہ ازیں کراچی کے مختلف علاقوں میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد،ہجرت کالونی،صدر،سولجربازار،کھارادر،میٹھا در،لی مارکیٹ،رنچھوڑلائن،پراناگولیمار،لیاقت آباد،نیوکراچی،فیڈرل بی ایریا ، گلستان جوہر،یونیورسٹی روڈ صفورہ سمیت دیگرعلاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ کورنگی سیکٹر 31 سمیت اطراف کے علاقوں کے صارفین نے شکایت کی ہے کہ ان کے علاقے میں نصف شب کے بعد بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے اوربجلی کی قلت پوری کرنے کے لئے سنگل فیز میٹروالے صارفین کو بجلی کی سپلائی معطل کردی جاتی ہے ایک ہی سپلائی لائن سے تھری فیز میٹر والے صارفین کی بجلی بحال جبکہ سنگل فیز والوں کو سپلائی معطل یا وولٹیج میں کمی کردی جاتی ہے۔کے الیکٹرک کے صارفین کا کہنا ہے کہ نیپرا کا نصف شب کے بعد لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ نمائشی بن کررہ گیاہے اورکے الیکٹرک حکام نے فیصلے کا پاس نہیں کیا ہے رات بارہ بجتے ہی کورنگی،لانڈھی،ملیر،لیاری،شاہ فیصل کالونی،قائد آباد سمیت مختلف علاقوں میں بجلی بند کی جاتی ہے جس کے خلاف کے الیکٹرک ہیلپ لائن پرشکایت پرجواب ملتا ہے کہ ٹینیکل فالٹ کی وجہ سے بجلی بند ہے۔صارفین نے کراچی میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لینے اورٹینیکل فالٹ کے ساتھ لوڈ مینیجمنٹ کے نام پرلوڈ دوسرے علاقوں میں شفٹ کرکے بعض رہائشی علاقوں میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔