میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایف آئی اے کارپوریٹ سرکل کی نااہلی، کرنسی کا غیر قانونی دھندہ کراچی کے مضافات تک پھیل گیا

ایف آئی اے کارپوریٹ سرکل کی نااہلی، کرنسی کا غیر قانونی دھندہ کراچی کے مضافات تک پھیل گیا

ویب ڈیسک
منگل, ۵ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

ایف آئی اے کارپوریٹ سرکل کی مبینہ نااہلی اور مجرمانہ غفلت کے باعث ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی کی خریدوفروخت کا غیر قانونی دھندہ کراچی کے مضافاتی علاقوں تک پھیل گیا،وائٹ کالر کریمنلز نے متعلقہ اداروں کی کارروائی سے بچنے کے لیے محفوظ پناگاہیں ڈھونڈ لیں،ایک سال کے عرصے میں حوالہ ہنڈی اور غیر ملکی کرنسی کا غیر قانونی دھندہ کرنے والوں کے خلاف کوئی ایک بھی کارروائی نہیں کی گئی ،ملکی قرضے میں اضافے سمیت روپے کی قدر میں کمی کے باعث ملکی خزانے کو روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں ڈالرز کا نقصان، ڈسٹرکٹ ملیر کے علاقے تھانہ قائد آباد،شاہ لطیف ٹاون اور تھانہ سکھن کی حدود میں بااثر منظم گروہ نے جیولرز کی آڑ میں ڈالر سمیت دیگرممالک کی کرنسی کی غیر قانونی خریدو فروخت کا گھناونا دھندہ کھلے عام شروع کر رکھا ہے،کوئی پوچھنے والا نہیں تفصیل کے مطابق تفصیل کے مطابق ایف آئی اے کارپوریٹ سرکل کی مبینہ نااہلی اور مجرمانہ غفلت کی وجہ سیڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی کی خریدوفروخت کا غیر قانونی دھندہ کراچی کے مضافاتی علاقوں تک پھیل گیا ہے کراچی میں غیر قانونی کرنسی کا دھندہ کرنے والے کریمنلز نے کراچی کے مضافاتی علاقوں میں اپنی محفوظ پناہ گاہیں بنالی ہیں ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر کے تین تھانوں کی حدود میں جیولرز شاپ کی آڑ میں ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی کی خریدوفروخت کا غیر قانونی دھندہ ایک عرصے سے جاری و ساری ہے، تھانہ قائد آباد کی حدود مجید کالونی اور تھانہ سکھن کی حدود لیبر اسکوائر سمیت تھانہ سکھن کے بالکل سامنے چند قدم کے فاصلے پر جیولر شاپ کی آڑ میں غیر قانونی طور پر ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی کی غیرقانونی طور پر خریدو فروخت کا دھندہ کیا جاتا ہے جبکہ تھانہ شاہ لطیف ٹاون کی حدود منگل بازار سیکٹر 17اے میں واقع ایک مخصوص جیولر شاپ پر غیر ملکی کرنسی کی غیر قانونی طور پر خریدوفروخت کی جاتی ہے ذرائع نے بتایا کہ ڈالر سمیت غیر ملکی کرنسی کا دھندہ کرنے والے گروہ میں محمد علی، عابد اور حیدر علی شامل ہیں، ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ گروہ نے ڈالرز سمیت دیگر غیر ملکی کرنسی کے گھناونے دھندے کی ترسیل اور تکمیلِ کیلئے متعدد خوبرو دوشیزاؤں پر مشتمل ایک ٹیم بھی تشکیل دے رکھی ہے جوکہ ملیر سے ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی لیکر کراچی صدر کے علاقے میں پہنچاتے ہیں واضح رہے کہ مورخہ یکم ستمبر سال 2022کو مذکورہ گروہ کے کارندے ڈالر سمیت دیگر ممالک کی غیر قانونی طور پر خریدی گئی کرنسی اور خریدا گیا ،چوری شدہ سونا لیکر جارہے تھے کہ تھانہ شاہ لطیف ٹاون کی حدود مرغی خانہ پر ڈکیتی کی واردات ہوگئی جس کا مقدمہ نمبر 1037/2022تھانہ شاہ لطیف ٹاون میں درج ہوا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ معاملے کی جب انوسٹی گیشن کی گئی تو مدعی مقدمہ لوٹے گئے سونے کی رسیدیں پیش کرنے سے قاصر رہے اور اسی طرح مقدمے کے متن میں جو رقم لکھوائے گئی۔ اس سے متعلق پتہ چلا کہ وہ ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی تھی ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ گروہ کی سرپرستی حفیظ الرحمان سیال نامی شخص کرتا ہے، ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی کی اسمگلنگ سمیت شہر کراچی کے امن و امان کو سبوتاڑ کرنے کے لیے دہشت گردوں کو فنڈنگ میں بھی مذکورہ گروہ ملوث ہے۔ واضح رہے کہ ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی کی غیر قانونی طریقے سے خریدوفروخت اسٹیٹ بنک ایکٹ اور 4/5 کریمنل پروسیجر ایکٹ کے تحت ناقابل ضمانت جرم ہے۔ ایف آئی اے کارپوریٹ سرکل کی مبینہ نااہلی اور مجرمانہ غفلت کے باعث مذکورہ گروہ کے خلاف تاحال کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے جس کی وجہ سے ملکی قرضے میں اضافے سمیت روپے کی قدر میں کمی کے باعث ملکی خزانے کو روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دوسری حانب ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کارپوریٹ سرکل کے تین افسران ڈسٹرکٹ ملیر میں ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی کی غیرقانونی خریدوفروخت کے کیسز کو دیکھتے ہیں، اس حوالے سے نمائندہ روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے ایف آئی اے کے ذمہ دار افسر کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک سال کے دوران ایف آئی اے کارپوریٹ سرکل کی کراچی میں کارکردگی زیرو ہے اور کوئی ایک بھی مقدمہ حوالہ ہنڈی اور ڈالر سمیت دیگر ممالک کی کرنسی کی غیرقانونی خریدوفروخت کرنے والوں کے خلاف درج نہیں کیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں