کشمور میں مغویوں کی بازیابی کیلئے تیسرے روز بھی دھرنا جاری
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) کشمور میں مغویوں کیلئے تیسرے روز بھی ہزاروں افراد کا دھرنا جاری، اظہار یکجہتی کے طور پر سندھ بھر میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، تین تلوار کراچی پر دھرنا، مختلف شہروں سے نیشنل ہائی وے بلاک، حیدرآباد بائے پاس بند کردیا، کنڈیارو میں بھی نیشنل ہائے وے پر دھرنا دے کر بلاک کردیا گیا، ہزاروں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، ایس یو پی مرکزی صدر زین شاہ بھی دھرنے میں پہنچ گئے، میرپوخاص، خیرپور،لاڑکانہ، راجا رستی، سکرنڈ میں بھی احتجاج، تفصیلات کے مطابق کشمور میں اغواء ہونے والے افراد کی بازیابی کیلئے تیسرے روز بھی ہزاروں افراد کا احتجاجی دھرنا جاری رہا، ایس ایس پی کشمور امجد احمد شیخ اور سابقہ ایم این اے شبیر بجارانی کی جانب سے مظاہرین کو 24 گھنٹے میں مغویوں کی بازیابی کی یقین دہانی کے باوجود لوگوں نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا، ایس ایس پی امجد شیخ کی جانب سے مبینہ طور پر مظاہرین کو گولیاں چلانے کی دھمکی کے بعد سندھ بھر میں شدید ردعمل سامنے آنا شروع ہوگیا ہے، سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ اور جسقم چیئرمین صنعان خان قریشی پر کشمور دھرنے میں پہنچ کر دھرنے میں شمولیت کی، پولیس کے مطابق کشمور سے اغواء ایک مغوی ڈاکٹر منیر نائچ کو بازیاب کرا لیا گیا ہے، دوسری جانب کشمور دھرنے سے اظہار یکجہتی کے طور پر سندھ بھر کے شہروں میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور سندھ مکمل طور پر جام ہوگیا ہے، کراچی میں تین تلوار کلفٹن پر رات گئے دھرنا جاری رہا، حیدرآباد میں سیاسی سماجی پارٹیوں نے نسیم ننگر چوک پر احتجاج کے بعد وادہو واہ گیٹ پر نیشنل ہائی وے بلاک کردیا جس سے کراچی سے اندرون سندھ جانی والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، دھرنے میں وکلاء سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں کے کارکنان شامل ہیں، خبر فائل ہونے تک دھرنا جاری تھا، کنڈیارو میں جسقم رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی کی سربراہی میں نیشنل ہائی وے پر دھرنا دے کر روڈ بلاک کردیا گیا، میرپوخاص، راجا رستی عمرکوٹ، لاڑکانہ، سکرنڈ، خیرپور سمیت سندھ کے سینکڑوں شہروں میں کشمور دھرنے سے اظہار یکجہتی کیلئے دھرنے شروع کردیے گئے، احتجاج کرنے والے لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایس ایس پی کشمور امجد شیخ کو فوری طور پر ہٹا کر مغوی بازیاب کرائے جائیں اور ڈاکوؤں کے سہولت کار پولیس افسران و سرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔