میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وفاق سندھ کو پیسا نا دینے کے بیانات روکے یہ ان کے باپ کا پیسا نہیں،بلاول بھٹو

وفاق سندھ کو پیسا نا دینے کے بیانات روکے یہ ان کے باپ کا پیسا نہیں،بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
هفته, ۵ ستمبر ۲۰۲۰

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق سندھ کو پیسہ نہ دینے کے بیانات روکے، یہ ان کے باپ کا پیسہ نہیں بلکہ سندھ کے پیسہ سے وفاق چلتا ہے۔

شیئر کریں

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق سندھ کو پیسہ نہ دینے کے بیانات روکے، یہ ان کے باپ کا پیسہ نہیں بلکہ سندھ کے پیسہ سے وفاق چلتا ہے۔یہ نہیں ہو سکتا بزدار کو پیسہ دیں اور مراد علی شاہ کو نہ دیں۔وفاقی حکومت کراچی میں شدید بارشوںسے متاثرہ شہریوں کیلئے ریلیف کا اعلان کرے اور دیہی سندھ میں بھی متاثرین بارش کی مدد کی جائے۔ دو سال بعد نظر آیا ہے کہ وفاق سندھ میں انویسٹمنٹ چاہتا ہے، لوگوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے مدد چاہیے۔انہوں نے یہ بات جمعہ کو چیف منسٹرہاس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ان کے ہمراہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ،صوبائی وزراسید ناصر حسین شاہ، سعید غنی مشیرقانون بیرسٹر مرتضی وہاب، پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، وقار مہدی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 100 سال بعد کراچی میں اتنی شدید بارش ہوئی ہے، صرف کراچی کے 3 نالوں کی صفائی سے مسائل حل نہیں ہوں گے وزیراعظم کل پورے صوبے کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی یہاں آئے اور صدر مسلم لیگ(ن)شہبازشریف بھی، ان کی آمد پر شکرگزارہیں، ہمیں خوشی ہے کہ پورا ملک ہمارے ساتھ ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کے الیکڑک کے ٹیرف میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی مل نہیں رہی لیکن مہنگی کردی گئی، ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یہ فیصلہ واپس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور سوات میں بھی بارشوں نے کافی تباہی مچائی، ہم وہاں کے لوگوں کے لیے دعا کرتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں تمام لوگوں کے ساتھ ہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عوام کی مشکلات سے واقف ہیں، برسات سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے دن رات کام جاری ہے، کچھ جگہوں پر ابھی بھی پانی موجود ہے جس کی نکاسی کیلئے کام جاری ہے جب کہ امید کرتے ہیں وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ ملکر کام کرے گی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی کو مزید فعال بنانا چاہتے ہیں، کچھ لوگ طعنہ دیتے ہیں کہ سندھ کو پیسہ نہیں دیں گے، یہ پیسہ ان کے باپ کا نہیں، سندھ کے عوام کا ہے۔ این ایف سی کا شئیر ہمارا آئینی حق ہے۔ امید ہے عمران خان بارش سے متاثرہ کراچی کے شہریوں کیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کریں گے۔ ان کو سیاسی اختلافات چھوڑ کر سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے، کٹھ پتلیوں کو احساس نہیں کہ اس طرح وفاق کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ، ہمیں سیلاب اور ٹڈی دل کے بعد اب شدید بارشوں کا سامنا ہے ۔یہ سخت مون سون سیزن تاریخ میں بہت عرصے بعد سال بعد آیاہے ،کراچی شہر میں عوام مشکلات کے واقف ہیں،سندھ حکومت مسلسل اپنے عوام کیساتھ ہے اور اس نے فوری امداد ریلیف پہنچانے پر توجہ تھی اورسندھ حکومت کی پوری ٹیم دن رات محنت کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کل یہاں آرہے ہیں۔امید ہے کہ وزیراعظم پورے صوبے کے لئے ریلیف کا اعلان کریں گے ،لوگوں کا کاروبار دکانیں فصلیں اور گھر تباہ ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سن رہے ہیں وزیراعظم کراچی پیکج کا اعلان کرینگے ۔امید ہے کہ کراچی سمیت عمرکوٹ بدین میرپورخاص کی بھی وزیراعظم مدد کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ تین نالے صاف کرنے سے بات نہیں بنے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت سنجیدگی کیساتھ کراچی میں منصوبے شروع کرے گیانہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف کراچی پہنچے تھے ان کی یہاں آمد یکجہتی کا اچھا مثبت پیغام ہے ،قائد حزب اختلاف کی کراچی آمد واظہار یکجہتی پر ان کے بھی شکر گزار ہیں۔ بلول نے کہا کہ وفاقی حکومت حیسکو سیپکو اور کے الیکٹرک کیساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پر کام کرے ۔کراچی کے لئے بجلی کی قیمت میں اضافہ انتہائی غلط ہے کیونکہ کراچی کے لوگ پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں ۔کیا وجہ ہے کہ کراچی کے لئے بجلی کی قیمت بڑھائی گئی ؟اس وقت کراچی والوں کی ریلیف مدد کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تو پہلے ہی بجلی نہیں آتی ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کسانوں کاشتکاروں کو نقصانات کا ازالہ کریں تو اچھا ہوگا،چھوٹے دکانداروں کے نقصانات کا بھی ازالہ ہوناچاہیے۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ بلوچستان سمیت تمام علاقوں کے متاثرین کے ساتھ ہیں،سوات میں سیلابی صورتحال دیکھ کر دل دکھی ہوا،ہم حکومت خیبرپختونخواہ اور عوام کیساتھ اظہار ہمدردی و یکجہتی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب خود کہتے ہیں کہ چیئریٹی اور فنڈ ریزنگ میں پاکستان بہت آگے ہے ،خان صاحب نے دس کروڑ گھروں کا وعدہ کیاہے ۔کیا یہ ممکن ہے کہ جن کے گھر گرے انکو ترجیح دی جائے؟ انہوں نے کہا کہ ملیر کی زمینوں سے ملنے والا پیسہ عدالتوں میں پھنسا ہوا ہے ۔یہ ملیر اور کراچی کے عوام کا حق ہے بلاول نے کہا کہ یہ کہا جاتاہے کہ سندھ کو پیسہ نہیں دینگے ۔ان کو سمجھنا چاہیے کہ ان کے باپ کا پیسہ نہیں ہے ۔وفاقی وزرا مسلسل ایسے بیانات دیتے ہیںمیں کہتا ہوں کہ ایسے بیانات بند کریں۔یہ انکا پیسہ نہیں ہمارے عوام کا پیسہ ہے۔جب قدرتی آفات آتی ہیں تو کہاجاتاہے کہ اپنا پیسہ استعمال کرو۔۔شاید کچھ لوگ غلط کام کرنا چاہ رہے تھے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں