شہبازشریف نوازشریف کوڈائریکٹ جیل جانے سے بچاناچاہتے ہیں،شیخ رشید
شیئر کریں
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتا ہے، پاکستان ہونیوالی دہشتگردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے،کرپشن کے کیسز کے فیصلے 2 سال میں ہو جائینگے،پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ اپنی اصل جگہ پر آگئے، شہبازشریف کوشش کر رہے ہیں کہ نواز شریف کو ڈائریکٹ جیل نہ جانا پڑے، اپوزیشن پہلے اپنا گھر ٹھیک کرے، ملک خاک ٹھیک کرنا ہے،مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر امن نہیں ہوگا،افغانستان کا امن پاکستان کا امن ہے۔بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ شہباز شریف نے بالآخر مفاہمت کی جانب بڑھنا ہے جبکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن)جو بہت چیختے چلاتے تھے اب اپنی اصل جگہ پر آگئے ہیں اور انہیں سمجھ آگئی ہے،ایسی نا الائق اپوزیشن کو دیکھتے ہوئے مجھے یقین ہوتا جارہا ہے کہ عمران خان اگلے 5 سال بھی حکومت کرے گا کیوں کہ آپ میں دیوار میں پیچھے دیکھنے کی صلاحیت نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں انہیں مفت میں مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی سیاست میں خطے کی نئی سیاست شامل ہونے والی جو آپ کی سوچ سے بڑی سیاست ہوگی اور وہ عمران خان کریگا،آپ لوگ چوں چوں کا مربعہ ہیں، آپ کو سمجھ ہی نہیں، صرف میڈیا میڈیا کرتے ہیں یہ 40 کیمرے آپ کے شکرگزار ہیں اگر آپ بھی نہ بولیں تو انہیں ڈرامے خریدنے پڑیں گے اور کامیڈی اس وقت ڈراموں میں سب سے مہنگی ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو کہا کہ پہلے اپنا گھر ٹھیک کرو، ملک آپ نے خاک ٹھیک کرنا ہے، دونوں پارٹیوں کے گھروں میں مفاہمت اور مزاحمت کی لڑائی جاری ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں لندن میں مقیم مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف اور متحدہ قومی موومنٹ (لندن)کے سربراہ الطاف حسین کو ملک میں واپس نہیں لا سکتا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)سے نام خارج کرنے کے لیے مقررہ وقت میں درخواست ہی نہیں دی۔انہوں نے کہاکہ مجھے شک ہے کہ شہباز شریف راستہ بنا رہے ہیں کہ انتخابات کے دنوں میں نواز شریف کو سیدھا جیل نہ جانا پڑے، وہ وہی حکمت عملی اختیار کررہے ہیں جو انہوں نے سعودی عرب سے نواز شریف کو لانے کے لیے اختیار کی تھی۔شیخ رشید نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے افغانستان پر وزیر داخلہ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات کے عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔انہوں نے کہاکہ افغانستان کا امن پاکستان کا امن ہے اور افغان قوم کے فیصلے افغانستان کے فیصلے وہ جو فیصلہ کریں وہ ہمارے لیے قابل قبول ہیں۔