قومی امنگوں کے ترجمان نئے پاکستانی نقشے میں مقبوضہ کشمیر شامل
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں پاکستان کے نئے سرکاری نقشے کی منظوری دے دی گئی ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ آج کا دن بڑاتاریخی ہے کیونکہ آج ہم پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ دنیا کے سامنے لارہے ہیں ۔وفاقی کابینہ کشمیری قیادت اور اپوزیشن کی تمام لیڈر شپ نے اس نئے سیاسی نقشے کی تائید کی ہے ۔ یہ نیا سیاسی نقشہ پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔ اس کے بعد یہ پاکستان اورکشمیر کے لوگوں کے اصولی موقف کی تائید کرتا ہے۔ کابینہ اجلاس کے بعد پاکستان کے سیاسی نقشے کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ہندوستان نے کشمیر میں پچھلے سال 5اگست کو غاصبانہ اور غیر قانونی قدم اٹھایا تھا یہ نقشہ اس کی نفی کرتا ہے اب پاکستان کا یہ آفیشل نقشہ ہوگا جو پاکستانی کابینہ نے پاس کیا ہے۔ اب سے سکولوں ،کالجز میں عالمی سطح پر یہ نقشہ آیا کرے گا۔ ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کاواحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ہے جو کشمیر کے لوگوں کو یہ حق دیتی ہے کہ وہ ووٹ کے ذریعے فیصلہ کریں کہ وہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا ہندوستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ کشمیریوںکو حق خودارادیت ابھی تک نہیں ملا۔ ہم مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں اٹھاتے رہیں گے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘میں سب کو مبارک دیتا ہوں، ہم جب سے پیدا ہوئے ہیں اس وقت سے کشمیر کا سنتے آئے ہیں اور لوگوں نے امید لگائی ہوئی ہے کہ ان کو کب انصاف اور حق ملے گا اور کشمیر کب پاکستان کے پاس آئے گا’۔نقشے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘یہ جو نقشہ ہے میں اپنی زندگی کے تجربے کہنا چاہتا ہوں کہ انسان اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ایک تصور کرتا ہے کہ وہ جا کدھر رہا ہے، یہ نقشہ پہلا قدم ہے اور ہم سیاسی جدوجہد کریں گے’۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہماری شروع سے سوچ ہے کہ کشمیر کو پاکستان کاحصہ بننا چاہیے ۔ انشاء اللہ یہ نقشہ پہلا قدم ہے۔ ہم بھرپور سیاسی جدوجہد کریں گے ہم فوجی حل نہیں مانتے ہم اقوام متحدہ کو اس کا وعدہ بار بار یاد دلائیں گے ۔ اقوام متحدہ سے کہیں گے کہ آپ کا ایک وعدہ تھا جو پورا نہیں کیا گیا ۔ انشاء اللہ ہماری یہ جدوجہد ہمیشہ رہے گی جب تک میں زندہ ہوں یہ جدوجہد کرتارہوں گا۔مجھے اللہ پر یقین ہے کہ ہم ایک دن اس منزل تک ضرور پہنچ جائیں گے۔ جبکہ وزیر خارجہ نے کہاکہ نیا نقشہ پیش کرنے کا اعزاز عمران خان کو جاتا ہے پاکستان نے آج پوری دنیا کو بتا دیا ہے کہ ہم کہاںکھڑے ہیں ۔ بھارت نے 5اگست کے اقدام کے بعد نقشہ پیش کیا تھا۔ ہم نے بھارتی نقشے کو مسترد کردیا ہے۔ نیا نقشہ پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ سیاچن کل بھی ہمارا تھا آج بھی ہمارا ہے ہم نے موجودہ نقشے میں سرکریک پر بھارتی موقف کو مسترد کردیا ہے ۔ فاٹا بھی خیرپختونخوا میں ضم ہوچکا ہے۔شاہراہ کشمیر کو شاہراہ سری نگر کے نام سے منسوب کیا ہے۔ ہماری منزل سری نگر ہے ہماری منزل وہ خواب ہے جو ہمارے بزرگوں نے دیکھا اس خواب کو عمران خان نے اس نقشے میں پرو دیا ہے۔ قوم کو مبارک ہو آج ایک تاریخی دن ہے۔قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کے سیاسی نقشہ کے اجرا کی منظوری دی گئی۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ملک کا سیاسی نقشہ جاری کیا گیا ہے۔ اجلاس میںتمام پاکستانیوں کا ٹیکس ریکارڈ پورٹل پر ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جن میں 12 نکات کی منظوری دی گئی۔کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کو یوم استحصال کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی اور اس دوران ارکان کا کہنا تھا کہ بھارت نے غیرقانونی طور پر کشمیرکی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی لہذا کشمیر میں بھارتی مظالم کا عالمی برداری کو نوٹس لینا چاہیے۔کابینہ ارکان نے کہا کہ کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔کابینہ کو کورونا کی تازہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا جس پر کابینہ نے ملک میں کورونا کیسز کم ہونے پراطمینان کا اظہارکیا۔۔کابینہ نے 5 اگست کو یوم استحصال منانے کے فیصلے کی توثیق کی اور دنیا بھر میں بھارتی مظالم کواجاگر کیے جانے کے حوالے سے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مظلوم کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت ہر سطح پر جاری رکھی جائے گی۔