ڈائمنڈ گولف سٹی ،ڈپٹی کمشنر کی جعلسازی سے ہتھیائی گئی اراضی پر رہائشی منصوبہ
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی ) ایم نائن موٹروے پر ڈائمنڈ گولف سٹی نامی اسکیم کے ذریعے شہریوں کو لوٹنے کا سلسلہ جاری، مذکورہ منصوبے کی زمین جعلسازی کے ذریعے حاصل کی گئی، سابق ڈپٹی کمشنر نے جعلی کھاتے بنائے، گدو چوک پر واقع بکنگ آفیس میں لوگوں کو دھوکہ دیا جانے لگا، تفصیلات کے مطابق ایم نائن موٹروے پر ڈائمنڈ گولف سٹی نامی ایک اور جعلی اور غیرقانونی ہاؤسنگ اسکیم کا انکشاف ہوا ہے، اطلاعات کے مطابق مذکورہ زمین کا جعلی چوکڑی سروے کروا کے جعلسازی کے ذریعے کھاتے رکھے گئے، ذرائع کے مطابق مذکورہ زمین کا کوئی ریکارڈ موجود ہی نہیں ہے جبکہ سابق ڈپٹی کمشنر نے فی ایکڑ پر چار سے پانچ لاکھ روپے وصول کرکے کھاتے بنا کردیے اور جعلسازی کے ذریعے زمین منتقل کی گئی، ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر 36 ایکڑ پر منصوبے کا آغاز کیا گیا جس کی ڈپٹی کمشنر آفس جامشورو سے جعلی ویری فکیشن کروا کے سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد سے این او سی لی گئی جس کے بعد اسکیم کا 5 سو ایکڑ کا جعلی لے آؤٹ دکھا کر حیدرآباد سمیت گرد نواح کے شہریوں سے کروڑوں روپے اینٹھ لئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق مذکورہ منصوبے کی بکنگ کیلئے گدو چوک پر آفس کھولے گئے ہے جہاں پر کمیشن پر موجود ایجنٹ شہریوں کو پھنسانے میں مصروف ہیں، اس سلسلے میں روزنامہ جرأت کی جانب سے سابق ڈپٹی کمشنر جامشورو سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کال کی گئی لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی، واضح رہے کہ ایم نائن موٹروے پر سینکڑوں جعلی ہاؤسنگ اسکیموں کے منصوبوں کے ذریعے شہریوں سے اربوں روپے لوٹے جا چکے ہیں جبکہ تمام بلڈرز فرار ہو چکے ہیں، ایم نائن موٹروے پر جعلسازی کے ذریعے کھاتے تبدیل کرنے کا سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے، مائی لینڈ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے ڈائمنڈ گولف سٹی نامی منصوبے کے بارے میں اہم انکشافات آئندہ شامل اشاعت کئے جائیں گے۔