وزیر ماحولیات اور ڈی جی سیپا میں اختلافات برقرار ،ماحولیات کے عالمی دن پروگرام نہ ہو سکا
شیئر کریں
دنیا بھر میں آج ماحولیات کا عالمی دن منایا جائے گا۔ وزیر ماحولیات اور ڈی جی سیپا میں اختلافات کے باعث محکمہ ماحولیات سندھ کوئی بڑا پروگرام منعقد کرنے میں ناکام ہو گیا۔ جامعہ کراچی میں رسمی پروگرام ہوگا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث انسانی آبادی کے ساتھ چرند پرند پر شدید منفی اثرات ہو رہے ہیں جس کے تناظر میں مختلف ممالک ماحولیاتی اثرات سے بچائو کے لئے اقدامات کر رہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ محکمہ ماحولیات میں اقدامات کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ سمندر میں سیوریج اور سینکڑوں فیکٹریز کا پانی صاف کئے بغیر خارج کیا جاتا ہے۔ سکھر، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں میں دریائے سندھ اور دیگر کینالوں میں بھی سیوریج کا پانی ٹریٹ کئے بغیر خارج ہو رہا ہے محکمہ ماحولیات کے ماتحت ادارے سیپا نے سمندر میں خارج ہونے والے پانی کو ٹریٹ کرنے لئے اسکیم متعارف کروائی لیکن وہ اسکیم بھی ڈی جی سیپا نعیم مغل کی نااہلی کے باعث ناکامی سے دو چار ہوئی اس کے علاوہ سندھ بھر میں گرین زون بڑے پیمانے پر تباہ ہو رہے لیکن محکمہ ماحولیات نے گرین زون کو بچانے یا نئے گرین زون کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ ماحولیاتی کے عالمی دن پر آج جامعہ کراچی کے شعبہ انوائرمنٹل اسٹڈیز کے اشتراک سے پروگرام ہوگا جس میں وزیر ماحولیات دوست محمد راہموں، سیکریٹری نبیلہ عمر یا ڈی جی سیپا نعیم مغل شریک نہیں ہونگے صرف دو افسران شریک ہونگے اور شرکاء بھی طلبہ و طالبات ہونگے۔ پروگرام کے لئے ماحولیاتی ماہرین یا ماحولیات کے شعبہ سے وابستہ افراد کو مدعو نہیں کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر ماحولیات دوست محمد راہموں اور بااثر ڈی جی نعیم مغل میں اختلافات ہیں۔ ڈی جی سیپا نعیم مغل نے پی پی کے رہنماؤں کو وزیر ماحولیات سے صلح کے لئے بات چیت کی ہے لیکن دونوں میں اختلافات برقرار ہیں جس کے باعث ماحولیات پر کوئی اچھا اور بڑا پروگرام منعقد نہیں ہو رہا۔