میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی

بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی

ویب ڈیسک
پیر, ۵ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

ریاض احمدچودھری
۔۔۔۔۔۔۔۔

کمانڈر کلبھوشن کی بلوچستان سے گرفتاری اور بھارتی سازشوں کا منہ بولتا ثبوت پہلے ہی موجود ہیں، اب بھارتی خفیہ ایجنسی را، بھارتی میڈیا اور بلوچ دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا۔ مودی سرکار بلوچستان کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پرپراپیگنڈا کے لیے بھارتی صحافیوں کواستعمال کر رہی ہے۔ بھارتی صحافیوں کے بلوچ دہشت گردوں سے ہمسایہ ملک میں موجود سہولت کاروں کے ذریعے رابطوں کاانکشاف بھی ہوا ہے۔بھارتی صحافی منیش رائے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے کرنل اشوک سے براہ راست رابطے میں ہے جو ”را” کے بلوچستان ڈیسک کا انچارج ہے۔ بھارتی صحافی منیش رائے کی طرف سے بلوچستان کے پرامن نوجوانوں کو بہکانے اوربلوچستان میں امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے مختلف پمفلٹس اور تربیتی دستاویزات کو پروپیگنڈا مواد کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ منیش رائے نے متعدد دہشت گردوں سمیت اعلیٰ کمانڈرز کے انٹرویوز بھی کئے ہیں جن میں بلوچ لبریشن فرنٹ کے گوہرام بلوچ، بلوچ نیشنل آرمی کے گلزار امام شمبے اور بلوچ لبریشن آرمی کیحربیار مری شامل ہیں۔
منیش رائے پاکستان، بھارت اور اسرائیل کے خبر رساں اداروں میں ان دہشت گرد گروپوں پر کالم بھی لکھ چکا ہے۔منیش رائے ہمسایہ ملک میں موجود دہشت گرد گروپوں کے سہولت کار عبدالجبار کریم زئی عرف راج دفتر کے ذریعے انٹرویو حاصل کرتا ہے۔عبدالجبار کریم زئی عرف راج دفتر بھارت اور دہشت گردوں کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے اور سہولت کاری کے عوض ہمسایہ ملک کے راج دفتر میں اپنے علاج کے لیے مالی معاونت حاصل کرتا ہے۔ عبدالجبار کریم زئی کا بھارتی خفیہ ایجنسی را سے رابطو ں کے لئے خفیہ نام ”راج دفتر” ہے۔سہولت کاری کے عوض ہمسایہ ملک کے راج دفتر میں علاج کیلئے مالی معاونت حاصل کرتا ہے جبکہ منیش رائے بلوچ دہشت گرد گروپوں کی جانب سے پروپیگنڈا رپورٹس مرتب کرنے کا بھی ذمہ دار ہے۔منیش رائے نے حال ہی میں بلوچ لبریشن آرمی کی سالانہ کارکردگی رپورٹ شیئر کی ، مودی سرکار کے دہشتگردانہ اقدامات کے باعث پورے خطے کا امن داؤ پر لگ چکا ہے۔
دہشت گرد پاکستان کی سا لمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے گھناؤنی حرکتیں کررہے ہیں اور ان کے تانے بانے انڈین خفیہ ایجنسی را ،اسرائیلی موساد اور امریکن سی آئی اے سے ملتے ہیں۔دشمن قوتیں پاکستان میں انتشار،دہشت اور خوف کی فضاقائم کرنا چاہتی ہیں۔غیر ملکی طاقتیں پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے کوتیار نہیں۔ وہ جنوبی ایشیا میں بھارت کو چودھراہٹ دینا چاہتی ہیں تاکہ چین اور پاکستان کو ترقی کرنے سے روکا جاسکے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف سازشیں اس کی واضح مثال ہے۔ مودی کی خصوسی ہدایات پر بھارتی خفیہ ادارے ”را” کی نگرانی میں پاک چین اقتصادی راہداری کو ناکام بنانے کیلئے خصوصی ڈیسک بناکر اس بڑے ٹاسک کیلئے بہت بڑی رقم بھی فراہم کی گئی۔ ہمارے حساس اداروں کے پاس تمام ثبوت اور شواہد موجود ہیں کہ را نے پاک چین راہداری منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے کا م شروع کر رکھا ہے۔
انگریزوں نے بلوچ قبائلی سرداروں کے بچوں کو تعلیم تو دی مگر بد قسمتی سے ان کے دماغ میں پاکستان مخالف جذبات بھی ڈال گیا۔ وہ پاکستان کے مستقبل سے نا امید ہیں۔ ایران اور انگلینڈ میں رہائش کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسوقت نوجوان بلوچ سرداروں کی ایک بڑی تعداد بلوچستان کی آزادی چاہتی ہے تاکہ اپنی مرضی کی حکومت کر سکیں۔ اصل میں ان تمام سرداروں کی پشت پررا۔ موساد اور سی آئی اے جیسی طاقتور ایجنسیاں کام کر رہی ہیں۔ ان لوگوں نے بلوچستان کے اندر اپنے اپنے عسکری اور دہشت گرد گروپ تیار کر لئے ہیں جو پاکستان میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں۔ دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں شدت آچکی ہے۔کچھ عرصہ قبل بھارتی ہشت گرد خفیہ ادارے ”را” کی دعوت پر سی آئی اے ، موساد ، افغانستان کی سابق این ڈی ایس اور برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی 6 کے درجنوں سینئر حکام نئی دہلی کے حیدرآباد ہاؤس میں بھارتی میزبانی کے مزے لوٹ رہے تھے۔ اس موقع پر اپنے عالمی سرپرستوں کی موجودگی میں شیر بننے والے بھارتی گیدڑ وزیر دفاع نے یہ کہتے ہوئے اپنی دہشت گردی کرنے کا اعلانیہ اقرار کیا تھا کہ ” جو بھی بھارت میں دراندازی کرے گا، وہ مارا جائے گا” اور یہ کہ ” دہشت گرد سے دہشت گرد ی کے ذریعے سے ہی نمٹا جاسکتا ہے”۔ بھارتی وزیر دفاع کے اس اعلان سے ثابت ہوا کہ آزادی کشمیر کے جانبازوں کیخلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی اور بلوچستان یا کراچی سمیت پورے پاکستان میں پھیلے ہوئے دہشت گرد بھارتی آشیرباد ہی میں پلتے ہیں۔
پاکستانی حساس اداروں کے پاس اس امر کے بھی ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ اسرائیل بھارتی مدد سے افغانستان کے راستے وزیرستان اور بلوچستان کے شدت پسندوں کو ہتھیار فراہم کر کے یہاں اپنے قدم جمانے کیلئے کوشاں ہے۔ ماضی میں افغانستان میں موجود امریکی اور بھارتی عناصر، بلوچ باغیوں اور شدت پسندوں کو اسلحہ اور مالی فنڈز کی فراہمی کے کھلے مرتکب قرار پائے گئے۔ جبکہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد اب اسرائیلی عنصر اس خطے میں پوری طرح سرگرم و فعال ہو چکا ہے۔ گوادر ڈیپ سی پورٹ اور چین کے تعاون سے اقتصادی راہداری کے عظیم منصوبے بھارت کی آنکھ میں کانٹے کی طرح کھٹک رہے ہیں۔ سیاسی و عسکری قیادت پاکستان چین اقتصادی راہداری کو سبوتاژ کرنے کے بھارتی منصوبے سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے عزم صمیم کر رکھا ہے کہ بھارت کو اسکے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔اس سلسلے میں سابق سربراہ پاک فوج نے بھارت کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘مودی ہو یا ”را” یا کوئی اوردشمن’ ہم ان سب کی سازشوں اور چالوں کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں۔ سب سن لیں پاک فوج ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے کسی بھی حدتک جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں