آپریشن کی گونج، غیرقانونی تعمیرات میں ملوث 150 افراد کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
شیئر کریں
( رپورٹ:عقیل احمد ) حکومت سندھ کی جانب سے ایپکس کمیٹی میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میں کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنے اور غیر قانونی عمارتوں کو مسمار کرنے کیلئے بنائی گئی تین کمیٹیوں نے اپنا ہوم ورک شروع کردیا ہے. اس آپریشن کی نگرانی رینجرز اور فوجی حکام کریں گے اور غیرقانونی تعمیرات میں ملوث 150 سے زائد افراد کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں 30 افسران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ شہر قائد میں غیرقانونی تعمیرات کے سدباب کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اٹھارٹی نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی ہے جس کی منظوری نگراں کمیٹی کرے گی، نگراں کمیٹی کے سربراہ کمشنر کراچی ہیں۔ ایس بی سی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افراد اور بلڈنگ مالک کے خلاف اب باقاعدہ ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل چیف سیکریٹری کی منظوری سے ایس بی سی اے نے متعلقہ افسران کو ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ایف آئی آر درج کرانے کے احکامات دے دیے ہیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ جو بلڈنگ بغیر نقشے، بلڈنگ پلان اپروول یا ایس بی سی اے قواعد و ضوابط کے خلاف تعمیر کی جائے گی، اس کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے۔ بلڈنگ مافیا کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لیے کراچی کے سات اضلاع میں افسران بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے نے ہدایات دی ہیں کہ افسران اپنے اضلاع کا دورہ کریں گے اور غیر قانونی تعمیرات پر رپورٹ بنا کر متعلقہ تھانوں میں ایف آئی آر درج کروائیں گے۔